سوال : ایم ایل ایم،ملٹی لیول مارکیٹینگ کا کیاحکم ہے؟
جواب : ملٹی لیول مارکیٹنگ میں شرعی اعتبار سے مختلف مفاسد وخرابیاں پائی جاتی ہیں، مثلاً :جھوٹ، غرر،دھوکہ دہی اور غیر متعلقہ شرطیں وغیرہ۔نیز اس میں اصل مقصد سامان کی خرید وفروخت نہیں ہوتی؛ بلکہ فرضی اور غیر واقعی فوائد بتاکر یا ان میں مبالغہ آرائی کرکے یا اہمیت دلانے کے نام پر مختلف جھوٹ بول کر سیدھے سادھے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ ممبر بنا نے کی کوشش کی جاتی ہے اور در اصل اس کے ذریعہ اپنا کمیشن بڑھانے کا ٹارگیٹ اور منصوبہ ہوتا ہے اور آئندہ کی موہوم آمدنی کا سبز باغ دکھاکر ۲، ۳/ ہزار کا سامان ۱۰/ ہزار میں فروخت کیا جاتا ہے۔ نیز کمپنی کے اصول کے مطابق ہر ممبر کو ان ممبران کی خریداری پر بھی معاوضہ دیا جاتا ہے، جن کی ممبر سازی میں اس کی کوئی محنت نہیں ہوتی ؛ بلکہ وہ اس کے نیچے کے ممبران میں سے کسی کے بنائے ہوئے ممبر ہوتے ہیں؛ اس لیے مجموعی طور پر ایسےکمپنی کا ممبر بن کر ممبر سازی کا کام کرنا اورمختلف راستوں سے معاوضہ کے نام سے مالی فوائد حاصل کرنا شرعاً جائز نہیں ہے۔واللہ اعلم
شیئر مارکیٹ میں پیسہ لگانے کا حکم کرنسی تبدیل کرنے کی آمدنی جائز ہے یا نا جائز؟ ڈاکٹر کے لئے دوا ساز کمپنی سے کمیشن لینے کا حکم میچول فنڈ میں انویسٹ کرنا کیسا ہے؟