انفاق فی سبیل اللہ کے فضائل وبرکات



مَّثَلُ الَّذِينَ يُنفِقُونَ أَمْوَالَهُمْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ كَمَثَلِ حَبَّةٍ أَنبَتَتْ سَبْعَ سَنَابِلَ فِي كُلِّ سُنبُلَةٍ مِّائَةُ حَبَّةٍ وَاللَّهُ يُضَاعِفُ لِمَن يَشَاءُ وَاللَّهُ وَاسِعٌ عَلِيمٌ[سورہ بقرہ:۲۶۱]

ترجمہ: ان کی مثال جو لوگ اپنے مال اللہ کے راستے میں خرچ کرتے ہیں اس دانہ کی طرح ہے جس نے سات بالیں اُگائیں اور ہر بال میں سو دانے اور اللہ اس سے بھی زیادہ بڑھائے جس کے لئے چاہے۔اور اللہ وسعت والا علم والا ہے۔

الَّذِينَ يُنفِقُونَ أَمْوَالَهُم بِاللَّيْلِ وَالنَّهَارِ سِرًّا وَعَلَانِيَةً فَلَهُمْ أَجْرُهُمْ عِندَ رَبِّهِمْ وَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونََ[سورہ بقرہ:۲۷۴]

ترجمہ: وہ لوگ جو اپنا مال خرچ کرتے ہیں رات میں اور دن میں،چھپا کر اور ظاہر کر کے تو ان کے لئے ان کے رب کے پاس اجر ہےاور ان کو کچھ ڈر نہیں ہوگا اور نہیں وہ غمگین ہوں گے۔

لَن تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّىٰ تُنفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ ۚ وَمَا تُنفِقُوا مِن شَيْءٍ فَإِنَّ اللَّهَ بِهِ عَلِيمٌ[سورہ آل عمران:۹۲]

ترجمہ: تم ہرگز بھلائی کو نہیں پہنچ سکتے جب تک اپنی وہ چیزیں[اللہ کے راستے میں]خرچ نہ کرو جنہیں تم عزیز رکھتے ہو۔اور تم جو کچھ خرچ کرو اللہ کو معلوم ہے۔

َقُلْ إِنَّ رَبِّي يَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَن يَشَاءُ مِنْ عِبَادِهِ وَيَقْدِرُ لَهُ ۚ وَمَا أَنفَقْتُم مِّن شَيْءٍ فَهُوَ يُخْلِفُهُ ۖ وَهُوَ خَيْرُ الرَّازِقِينَ [سورہ سبا:۳۹]

ترجمہ: آپ کہہ دیجئے بے شک میرا رب اپنے بندوں میں سے جس کے لئے چاہتا رزق وسیع فرما دیتا ہے اور جس کے لئے چاہتا ہے تنگی کر دیتا ہے۔اور جو چیز تم اللہ کی راہ میں خرچ کرو وہ اس کے بدلے اور دے گا اور وہ سب سے بہتر رزق دینے والا ہے۔

إِنَّ الَّذِينَ يَتْلُونَ كِتَابَ اللَّهِ وَأَقَامُوا الصَّلَاةَ وَأَنفَقُوا مِمَّا رَزَقْنَاهُمْ سِرًّا وَعَلَانِيَةً يَرْجُونَ تِجَارَةً لَّن تَبُورَ ۔لِيُوَفِّيَهُمْ أُجُورَهُمْ وَيَزِيدَهُم مِّن فَضْلِهِ ۚ إِنَّهُ غَفُورٌ شَكُورٌٍ[سورہ فاطر: ۲۹،۳۰]

ترجمہ: بے شک جو لوگ اللہ کے کتاب کی تلاوت کرتے ہیں اور نماز قائم کرتے ہیں اور جو کچھ ہم نے انہیں رزق دیا ہے اس میں سے چھپے اور کھلے خرچ کرتے ہیں وہ ایک ایسی تجارت کے امید وار ہیں جس میں ہرگز خسارہ نہیں ہوگا۔تاکہ ان کے ثواب انہیں بھرپور دے اور اپنے فضل سے اور زیادہ عطا کرے بے شک وہ بخشنے والا قدر فرمانے والا ہے۔

مَّن ذَا الَّذِي يُقْرِضُ اللَّهَ قَرْضًا حَسَنًا فَيُضَاعِفَهُ لَهُ أَضْعَافًا كَثِيرَةً ۚ وَاللَّهُ يَقْبِضُ وَيَبْسُطُ وَإِلَيْهِ تُرْجَعُونَ ٍَ[سورہ بقرہ:۲۴۵]

ترجمہ: تم میں کون ہے جو اللہ کو قرض حسن دے ،تو اللہ اُسے کئی گُنا بڑھا کر واپس کرے اور اللہ تنگی اور کشادگی کرتا ہے اور تمہیں اسی کی طرف پھر کر جانا ہے۔

إِن تُقْرِضُوا اللَّهَ قَرْضًا حَسَنًا يُضَاعِفْهُ لَكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ۚ وَاللَّهُ شَكُورٌ حَلِيمٌَ [سورہ تغابن:۱۷]

ترجمہ: اگر تم اللہ کو قرض حسن دو تو وہ تمہیں کئی گُنا بڑھا کر دے گا اور تمہارے گناہوں کو بخش دے گا اور اللہ بڑا قدر فرمانے والا حلم والا ہے۔

إِن تُبْدُوا الصَّدَقَاتِ فَنِعِمَّا هِيَ وَإِن تُخْفُوهَا وَتُؤْتُوهَا الْفُقَرَاءَ فَهُوَ خَيْرٌ لَّكُمْ ۚ وَيُكَفِّرُ عَنكُم مِّن سَيِّئَاتِكُمْ وَاللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌ[سورہ بقرہ:۲۷۱]

ترجمہ: اگر صدقہ علانیہ طور پر دو تو وہ کیا ہی اچھی بات ہے اور اگر چھپا کر فقیروں کو دوتو یہ تمہارے لئے سب سے بہتر ہے۔اور تمہارے گناہ [اس کی وجہ سے] معاف کئے جائیں گے،اور اللہ کو تمہارے سب کاموں کی خبر ہے۔

الَّذِينَ يُنفِقُونَ أَمْوَالَهُمْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ ثُمَّ لَا يُتْبِعُونَ مَا أَنفَقُوا مَنًّا وَلَا أَذًى ۙ لَّهُمْ أَجْرُهُمْ عِندَ رَبِّهِمْ وَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ[سورہ بقرہ:۲۶۲]

ترجمہ: وہ لوگ جو اپنا مال اللہ کے راستے میں خرچ کرتے ہیں،اور خرچ کرکے پھر احسان نہیں جتاتے نہیں تکلیف دیتے ہیں،ان کا اجر ان کے رب کے پاس ہے اور ان کو نہ کوئی ڈر ہوگا اور نہیں وہ رنجیدہ ہوں گے۔





متعلقہ عناوین



وجود باری تعالیٰ کی نشانیاں ایمان باللہ وحدانیت ِ باری تعالیٰ بعث بعد الموت کے دلائل قیامت کی حقانیت اور اس کے دلائل قرآن مجید کی حقانیت زندگی اور موت کا مقصد راہ حق میں صبر اور اس کا بدلہ دنیا اور آخرت آیات رحمت عظمت مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم عظمت اہل بیت عظمت صحابہ تقویٰ کے ثمرات وبرکات مومن کی صفات



دعوت قرآن