حیض میں چار دن کی عادت تھی،اس کے بعد عمرہ کیا لیکن دوبارہ خون آگیا تو؟



سوال: ایک عورت کی حیض میں چار دن کی عادت تھی،اس نے چار دن کے بعد غسل کر کےعمرہ کیا ،جس وقت عمرہ کی نیت کیا اس وقت پاکی کا یقین تھالیکن عمرہ کے بعد پھر خون آگیا تو اب اس کے لئے کیا حکم ہے؟
جواب: حیض کی عادت دس دن سے کم ہو مثلا پانچ دن یا سات دن،اور عادت کے مطابق خون آنا بند ہو گیا پھر اگر آٹھویں دن دوبارہ خون آنا شروع ہوا اور دس دن پورا ہونے سے پہلے یا دس دن کے مکمل ہونے پر ختم ہو گیا تو یہ تمام دن حیض کے ہی مانے جائیں گے۔حیض کی حالت میں نماز معاف ہے، اور طواف کے علاوہ دوسرے کاموں کی اجازت ہے۔لہذا دریافت کی گئی صورت میں حکم یہ ہے کہ طواف کا اعادہ یعنی دوبارہ کرنا لازم ہوگا جب تک مکہ شریف میں ہے،اعادہ نہ کرنے کی صورت میں دم دینا ہوگا کیونکہ پاکی طواف میں واجب ہے اور سعی میں مستحب ہے۔اسے چاہئے کہ طواف کے ساتھ سعی کا بھی اعادہ کر لیں۔



متعلقہ عناوین



حج اور عمرہ کی نیت کیا پھر صرف عمرہ کیا اور حج نہیں تو؟ کمیٹی کی رقم سے حج کرنا کیسا ہے؟ کیا حاجی کے لئے مسجد نبوی میں لگاتار ۴۰/نمازیں پڑھنا ضروری ہے؟ دم واجب ہونے کی صورت میں کیا زندہ جانور فقیر کو دے سکتے ہیں؟ نابالغ بچہ اگر عمرے پر جائے تو وہ اِحرام کی نیت کیسے کرے کیا حجِ بدل کرنے والے کا ، فرض حج ادا ہوجاتا ہے



دعوت قرآن