سوال : روزے کی حالت میں آرسی ٹی کرانا،دانٹ اکھڑوانا،یا دانتوں کی اصلاح کرانابلاکراہت صحیح ہے یا مکروہ ہے یا مفسد صوم ؟ ۔
جواب: دانت کا مریض اگر ممکن ہو تو رات میں آرسی ٹی کرائے،دانت اکھڑوائے یا اس طرح کی کوئی اور اصلاح کرائے،رمضان کے دنوں میں اس طرح کے علاج سے بچے اس لیے کہ اگر خون یا دوا کا کچھ حصہ بھی حلق کے نیچے اتر گیا تو بلاشہ اس کا روزہ فاسد ہوجائے گا۔ اگر احتیاط کرے کہ کوئی چیز حلق کے نیچے نہ جانے پائے تو روزہ فاسد نہیں ہوگا ،لیکن پھر بھی ایسا کرنا مکروہ گا کہ اندیشہ ضرور ہے ۔نیز دوا کا مزہ محسوس ہوتا ہے ۔فتاویٰ رضویہ جلدچہارم ص: ۶۱۴میں ہے :
’’مسواک مطلقاً جائز ہے اگرچہ بعد زوال اور منجن ناجائز وحرام نہیں جب کہ اطمینان کافی ہوکہ اس کا کوئی جز حلق میں نہ جائے گا ،مگر بے ضرورت صحیحہ کراہت ضرور ہے ۔‘‘ واللہ تعالیٰ اعلم ۔
ْ
روزہ کی حالت میں ٹوتھ پیسٹ استعمال کرنا کیسا ہے؟ روزہ کی حالت میں بلڈٹیسٹ کرانے کا حکم روزہ میں گلوکوز یا انسولین لینا کیسا ہے؟ بے ہوشی سے روزہ ٹوٹتا ہے یا نہیں؟ جان بوجھ کر روزہ چھوڑدینے اور رکھ کر توڑ دینے والے کا حکم صوم داودی کسے کہتے ہیں؟ دل کے مریضوں کا زبان کے نیچے ٹکیا رکھنا مفسد صوم ہے یا نہیں ؟