سوال:کیا کافروں کے لیے دعا کرسکتے ہیں؟
کافروں کے لئے مغفرت کی دعا کرنا سخت ناجائزو حرام ہے،فرمان باری تعالیٰ ہے:
مَا كَانَ لِلنَّبِیِّ وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اَنْ یَّسْتَغْفِرُوْا لِلْمُشْرِكِیْنَ وَ لَوْ كَانُوْۤا اُولِیْ قُرْبٰى مِنْۢ بَعْدِ مَا تَبَیَّنَ لَهُمْ اَنَّهُمْ اَصْحٰبُ الْجَحِیْمِ
نبی اور ایمان والوں کو لائق نہیں کہ وہ مشرکوں کے لئے بخشش کی دعا کریں اگرچہ وہ رشتہ دار ہوں جب کہ انہیں کھل چکا کہ وہ دوزخی ہیں [سورہ توبہ،آیت:۱۱۳]
البتہ زندہ کفار جن کا انجام معلوم نہیں ان کے لیے ہدایت اور دیگر دنیاوی امور جیسے کاروبار میں برکت،بیماری سے صحت وغیرہ کے لیے دعا کرنے کی شرعاً اجازت ہے،جیسا کہ صحیح بخاری میں ہے کہ: حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے کفار مکہ کے لئے قحط سے نجات کے لئے دعا فرمایا۔ اسی طرح یہودی کے پانی پلانے پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا اسے خوب صورت رہنے کی دعا دینا، حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کا ایک نصرانی کو طویل عمر اور کثیر اولاد ہونے کی دعا دینا کتبِ احادیث میں منقول ہے۔
غیر مسلم کو قربانی کا گوشت دینا کیسا ہے؟ غیر مسلم کے یہاں دعوت افطار کاحکم غیرمسلم کی میت میں شریک ہونا غیرمسلم کے لئے دعا کرنا کیسا ہے؟ غیرمسلم کے تہواروں کی مبارک باد دینا کیسا ہے؟