سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ آلہ تناسل فرج میں داخل کیا گیا اور غیوبت حشفہ پایا گیا مگر درمیان میں کپڑا حائل تھا اور انزال نہیں ہوا تو غسل واجب ہوگا یا نہیں؟۔
جواب : جب کہ آلہ تناسل فرج میں داخل کیا گیا اور غیبوبت حشفہ پایا گیا تو اگر چہ کپڑا حائل ہو اور انزال ہونا معلوم نہ ہواحتیاطاً وجوب غسل کا حکم دیاجائے گا۔ اس لئے کہ نفس انزال آنکھوں سے دیکھا نہیں جاسکتا اور کبھی منی کی قلت کے سبب آدمی کو انزال کا ادراک نہیں ہوتا تو دخول حشفہ ہی کو انزال کے قائم مقام قرار دیا جائے گا بشرطیکہ اس کی گرمی محسوس ہو۔ ہدایہ میں ہے:
لا نہ سب الانزال و نفسہ یتغیب عن بصرہ وقد یخفی علیہ لقلتہ فیقام مقامہ
اور عنایہ میں ہے:
نفس الا انزال الذی ترتب علیہ الغسل یتغیب عن بصرالمنزل وقد یخفی الانزال لقلۃ المنی فیقام الالتقاء مقام الانزال
اور کفایہ میں ہے: لا نہ سبب الانزال اذالغالب فی مثلہ الانزال وھو مغیب عن بصرہ وربما یخفی علیہ الانزال لقلتہ فاقیم السبب الظاھر و ھو الالتقاء مقام الانزال۔
اور فتح القدیر میں ہے: ربما یلتذ فینزل و یخفی۔
اور حاشیہ ہدایہ میں ملا الہٰداد رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے فرما یا کہ جب دخول حشفہ کو وجوب حد میں انزال کے قائم مقام کیا گیا تو وجوب غسل میں بدرجۂ اولیٰ انزال کے قائم مقام قرار دیا جائے گا۔ ان کی اصل عبارت یہ ہے:
لان ھٰذا االفعل اقیم مقام الانزال فی حق وجوب الحد فلا یقوم فی الا غتسال اولیٰ۔
اور الاشباہ والنظائر صفحہ ۳۳۴ میں ہے
لا فرق فی الایلاج بین ان یکون بحائل او لا لکن بشرط ان تصل الحرارۃ معہ ۔
واللہ اعلم بالصواب
جو چیز نچوڑنے کے قابل نہ ہو اس کو کیسے پاک کیا جائے؟ کیا عورت حالت حیض میں مہندی لگا سکتی ہے؟ کیا عورت ناپاکی کی حالت میں درود پاک پڑھ سکتی ہے؟ حالت جنابت میں سلام کرنااس کا جواب دینااورسحری کرنا کیسا ہے ؟ اعتکاف کے دوران احتلام ہو جائے تو کیا حکم ہے؟