ہیرے جواہرات پر زکوۃ



سوال: کیا ہیرے جواہرات پر بھی زکاۃ فرض ہے ؟ ۔
جواب: زکاۃ صرف تین قسم کے مالوں پر واجب ہوتی ہے ۔(۱)ثمن پرخواہ وہ خلقی ہو جیسے سونا ،چاندی یا اصطلاحی ہو جیسے روپے پیسے(۲)مال تجارت پر (۳)چرائی کے جانور ۔ان کے علاوہ کسی چیز پر زکاۃ نہیں ،ایساہی فتایٰ رضویہ جلد چہارم ص ۴۴۸میں ہے ۔اور فقیہ اعظم ہند حضور صدرالشریعہ علیہ الرحمۃ تحریر فرماتے ہیں : موتی اور جواہر پر زکاۃ واجب نہیں اگرچہ ہزاروں کے ہوں ہاں اگر تجارت کی نیت سے لیے تو واجب ہوگئی ۔
[بہارشریعت ،ج،احصہ پنجم ،ص: ۸۸۳،مطبوعہ مکتبۃ المدینہ]
خلاصہ یہ ہے کہ اگر ہیرے جواہرات بغرض تجارت ہو ں تو زکاۃ واجب ہے اور تجارت کے طور پر نہ ہوں تو زکاۃ واجب نہیں۔ واللہ تعالیٰ اعلم ۔



متعلقہ عناوین



پراویڈنٹ فنڈ پر زکوٰۃ کا حکم سیکورٹی کی رقم کی زکوٰۃ پیشگی کرایہ کی زکوٰۃ تجارتی کامپلکس،شو روم کے سامان پر زکوٰۃ کاحکم فلیٹس اور زمینوں کی زکوٰۃ زکوٰۃ کی نیت سے قرض معاف کرنا کیسا ہے؟ زکوٰۃ کاپیسہ مسجد میں لگانا؟



دعوت قرآن