سوال : اگر موبائل میں قرآن شریف "ایپ" کی شکل میں یا "ٹیکسٹ اور آڈیو"کے فائل کی شکل میں ہو تو اس موبائل کو بلا وضو چھو سکتے ہیں یا نہیں۔اسی طرح اگر موبائل یا کمپیوٹر کی اسکرین پر قرآن شریف کی عبارت نمایا ں ہوں تو اس اسکرین کو بلا وضو چھو سکتے ہیں یا نہیں؟برائے مہربانی جواب سے مشرف فر مائیے۔اللہ تعالیٰ آپ کو جزائے خیر عطا فر مائے۔
جواب: اگر موبائل میں قرآن شریف "ایپ" کی شکل میں یا "ٹیکسٹ اور آڈیو"کے فائل کی شکل میں ہو تو اس موبائل کو بلا وضو چھو سکتے ہیں ۔اسی طرح اگر موبائل یا کمپیوٹر کی اسکرین پر قرآن شریف کی عبارت نمایا ں ہوں تو اس اسکرین کوبھی بلا وضو چھو سکتے ہیں۔کیو نکہ مو بائل کے میموری میں محفوظ قرآن شریف حافظ قرآن کے سینے کی طرح ہےجس میں قرآن مجید محفوظ ہوتا ہے۔اور اس کو بلا وضو چھونے کے جواز میں سب کا اتفاق ہے۔رہی بات مو بائل یا کمپیوٹر کی اسکرین پر نظر آنے والے قرآن شریف کی عبارت تو اسے چھونا اس لئے جائز ہے کہ جس جگہ پر وہ حروف نمایاں ہوتے ہیں اس کے اوپر سے شیشہ غلاف کی طرح سے ہوتا ہے۔اور غلاف کے ساتھ بلا وضو قرآن شریف چھونا بلا شبہ جائز ہے۔بدائع الصنائع میں ہے۔
ُوَأَمَّا حُكْمُ الْحَيْضِ وَالنِّفَاسِ فَمَنْعُ جَوَازِ الصَّلَاةِ ، وَالصَّوْمِ ، وَقِرَاءَةِ الْقُرْآنِ ، وَمَسِّ الْمُصْحَفِ إلَّا بِغِلَافٍ۔
[بدائع الصنائع،کتاب الطہارت،فصل الحیض واحکامہ،ج:۱/ص:۲۰۴]یہی اصل حکم ہے لیکن ادب کا تقاضہ یہ ہے کہ اسے بلا وضو نہ چھو ئے۔اللہ ورسولہ اعلم بالصواب۔
لائف انسورنش کرانا کیسا ہے؟ ٹیسٹ ٹیوب بے بی کا مسئلہ غیرمسلم کو قرآن شریف کا تحفہ دینا؟ دس درہم کا موجودہ قیمت کیا ہے؟