سوال: ہوم لون جیسےآج کل بلڈرز بھی جو ہوتے ہیں وہ خود ہی لون پرووائڈ کراتے ہیں اپنے کلائنٹ کو اور کہتے ہیں ہم سے لون لے لیجیے ہم آپ کو فلیٹ دے دیں گے پھر آپ اس کو چکاتے رہیے اس پر انٹرسٹ بھی ہوتا ہے تو اس طرح کا ہوم لون لے کر گھر لینا ،خریدنا کیسا ہے؟
جواب : ہوم لون لے کر گھر خریدنا یہ ناجائز ہے کیونکہ اس میں بھی سود کی ملاوٹ ہے جس سے ہو سکے کہ بغیر سود دیے لیے گھر خرید سکے تو اسی طور پہ کریں ۔بعض صورتوں میں کسی مجبوری کی وجہ سے اس کی گنجائش نکلتی ہے اور اس کی اجازت دی جاتی ہے مثلا ایک شخص ایسا ہے کہ وہ گھر خرید نہیں سکتا ۔کرائے کے مکان میں رہتا ہے اور کرایہ بہت زیادہ ہے۔ 10 سال میں کرایہ اتنا زیادہ دے دے گا کہ اگر وہ ہوم لون لے کر کے مکان خریدتا تو مثلا پانچ چھ سال میں وہ گھر کا مالک بھی ہو جائے اور پانچ چھ سال میں جتنا وہ کرایہ دے گا اس سے کم میں ہی اس کو گھر مل جائے یا اس سے کم میں ہی اس کو سود کے نام پر زیادہ دینا پڑے تو یہاں چونکہ کم دے کر بچانا ہے اپنا ۔مثلا کرائے پہ رہتا تو اس کو دینا پڑتا 10 سال میں 50 ہزار اور مکان خرید رہا ہے تو 10 سال میں اس کو دینا پڑے گا 50 ہزار کی بجائے صرف بیس ہزار تو گویا 50 ہزار نہ دے کر کے 20 ہزار دے رہا ہے یا یوں کہ لیں کہ بیس ہزار دے کر کے 30 ہزار بچا رہا ہے تو جس کی اس طرح کی پوزیشن ہو حالت ہو اس کے لیے اجازت دی جاتی ہے ۔
واللہ تعالی اعلم
کتبہ مفتی نظام الدین صدر شعبہ افتا جامعہ اشرفیہ مبارک پور
ُ
ٹیسٹ ٹیوب بے بی کا مسئلہ موبائل میں قرآن شریف کو بلاوضو چھونا؟ غیرمسلم کو قرآن شریف کا تحفہ دینا؟ دس درہم کا موجودہ قیمت کیا ہے؟