اللہ تعالیٰ کے لئے"میاں" اور "اوپر والا "بولنے کا حکم



سوال : اللہ تعالیٰ کی ذات کے لئے اوپر والا بولنا کیسا ہے؟ اس جملہ سے جہت کا ثبوت ہوتا ہے یا نہیں؟ اگر کوئی یہ جملہ بول کر بلند و بالا اور برتری کے معنی میں استعمال کرے تو اس کی تا ویل مانی جائے گی یا نہیں؟ نیز "اللہ میاں" کہنا کیسا ہے؟۔
جواب : خدائے تعالیٰ کی ذات کے لئے اوپر والا بولنا کفر ہے ا س لیے کہ اس لفظ سے اس کے لئے جہت کا ثبوت ہوتا ہے اور اس کی ذات جہت سے پاک ہے ۔جیسا کہ حضرت علامہ سعد الدین تفتازانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ تحریر فرماتے ہیں:
اذا لم یکن فی مکان لم یکن فی جھۃ لا علو ولا سفل ولا غیر ھما
[شرح عقائد نسفی ص:۳۳]
اور حضرت علامہ ابن نجیم مصری رحمۃ اللہ تعالیٰ تحریر فرماتے ہیں :
یکفر بو صفہ تعالٰی بالفوق او بالتحت اھ تلخیصًا [بحرالرائق جلد پنجم ص:۱۲۰]
لیکن اگر کوئی یہ جملہ بلندی و بر تری کے معنی میں استعمال کرے تو قائل پر حکم کفر نہ لگائیں گے مگر اس قول کو براہی کہیں گے اور قائل کو اس سے روکیں گے۔
لفظ"میاں" کے متعدد معانی ہیں،شوہر، مالک،حاکم،زنا کا دلال وغیرہ۔یہ بات درست ہے کہ جب کوئی شخص اللہ تعالیٰ کے لئے اس لفظ کا استعمال کرتا ہے تو مالک اور حاکم کے معنی میں ہی استعمال کرتا ہے۔لیکن جس لفظ کے کئی معانی ہو ان میں کچھ اچھے اور کچھ شان الہی کے خلاف ہو ں اور وہ لفظ شرع میں وارد بھی نہ ہوا ہو تو ایسے لفظ کا اطلاق اللہ تعالیٰ پر کرنا منع ہے اس لئے"اللہ میاں" نہیں کہنا چاہئے۔[فتاویٰ شارح بخاری،ج:۱/ص:۱۳۷] وھو سبحانہ وتعالٰی اعلم۔



متعلقہ عناوین



دشمن کے خوف سے کفریہ کلمہ بولنے کا حکم بھارت ماتا کی جئے،وندے ماترم اور جئے ہند کہنا کیسا ہے؟ اللہ تعالیٰ کو ایشور اور گاڈ کہنا کیسا ہے؟ رام رحیم ایک ہے،بولنے والے کا حکم سارے فرقے حق ہیں،کسی کوبرا نہیں کہنا چاہئے؟ حضور کے دادا توحید پرست تھے یا نہیں؟ پیشانی پر تلک لگوانا کیسا ہے؟ یزید مومن تھا یا کا فر ؟ چھوٹے بچوں کو"معصوم" کہنا کیسا ہے؟ مندر کی تعمیر میں چندہ دینے والے کے لئے کیا حکم ہے؟



دعوت قرآن