سوال: عام طور پر دیکھا جاتا ہے کہ مرد غصے میں اپنی عورت کو تین طلاق دے دیتا ہے پھر اسی سے شادی کرنے کے لئے اپنی عورت کااپنے کسی دوست سے ایک رات کے لئے شادی کرا دیتا ہے،اس کا دوست ایک رات گزارنے کے بعد طلاق دے دیتا ہے اور عدت گزارنے کے بعد پھر وہ اس سے شادی کر لیتا ہے۔سوال یہ ہے کہ اس طرح سے ایک رات کے لئے شادی کرنا کیسا ہے؟
جواب: سخت ناجائز وگناہ ہے ،جولوگ اس طرح سے ایک رات کے لئے شادی کرتے ہیں یا کراتے ہیں ان پر حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت فرمایا ہے۔جیسا کہ حدیث شریف ہے
عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- الْمُحِلَّ وَالْمُحَلَّلَ لَهُ.
حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے حلالہ کرنے والے اور جس کے لئے حلالہ کیا جائے دونوں پر لعنت فرمایا۔[ترمذی،کتاب النکاح،باب ماجاء فی المحل والمحلل لہ،حدیث:۱۱۴۶]
مرد وعورت کو چاہئے کہ وہ محض ایک رات کے لئے ہرگز ہرگز شادی نہ کریں بلکہ ہمیشہ رہنے کی نیت سے کرے۔واللہ اعلم
ماں باپ سے چھپ کر نکاح کرنا ولیمہ کی دعوت میں لڑکی والے سے پیسہ لینا؟ شب زفاف سے پہلے ولیمہ کر سکتے ہیں یا نہیں؟ کورٹ سے طلاق نامہ لکھوالینے سے طلاق ہوگی یا نہیں؟ بیوی طلاق کا دعوی کرے اور شوہر انکار کرے تو؟ یاد نہیں کہ دو طلاق دی تھی یا تین تو کیا حکم؟ شوہر لاپتہ ہوجائے تو بیوی کیا کرے؟ اپنی بیوں کو ماں یا بہن کہنے کا حکم مہر فاطمی کی مقدار چاندی کے اعتبار سے کتنا گرام ہے؟ اپنی سالی سے زنا کیا تو اس کی بیوی اس پر حرام ہوگئی یا نہیں؟