سوال : ۱۰ بجے دن میں نکاح خوانی ہوئی اور اسی دن ظہر بعد بیوی سے ملنے سے پہلے ولیمہ کرنا چاہتے ہیں ،تو ولیمہ کی سنت ادا ہوگی یا نہیں ؟
جواب : سنت ولیمہ کی ادائیگی کے لیے نکاح کے بعد بیوی کے ساتھ شب گذارنا یا ہمبستری وغیرہ کرنا ضروری نہیں،البتہ مسنون وافضل یہ ہے کہ نکاح اور رخصتی کے بعد جب زفاف ہوجائے تو ولیمہ کیا جائے ، پس اگر کسی نے ۱۰/ بجے نکاح کرکے اُسی دن ظہر بعد ولیمہ کردیا تو ولیمہ کی نفس سنت ادا ہوجائے گی،کیوں کہ بعض روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت زینب بنت جحش کا ولیمہ زفاف سے پہلے فرمایا۔البتہ اکثر روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ ولیمہ زفاف کے بعد ہوا،جیسے دیگر ازواج مطہرات کے نکاح میں ولیمہ زفاف کے بعد ہوا۔ ا ور نجاشی شاہ حبشہ نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا نکاح حضرت ام حبیبہ سے کیا اور لوگوں کو کھانا کھلایا، اور یہ رخصتی سے پہلے ہوا،پس معلوم ہوا کہ زفاف سے پہلے بھی ولیمہ ہوسکتا ہے، ولیمہ کی نفس سنت ادا ہوجائے گی۔
ماں باپ سے چھپ کر نکاح کرنا ولیمہ کی دعوت میں لڑکی والے سے پیسہ لینا؟ ایک رات کے لئے شادی کرنا کیسا ہے؟ کورٹ سے طلاق نامہ لکھوالینے سے طلاق ہوگی یا نہیں؟ بیوی طلاق کا دعوی کرے اور شوہر انکار کرے تو؟ یاد نہیں کہ دو طلاق دی تھی یا تین تو کیا حکم؟ شوہر لاپتہ ہوجائے تو بیوی کیا کرے؟ اپنی بیوں کو ماں یا بہن کہنے کا حکم مہر فاطمی کی مقدار چاندی کے اعتبار سے کتنا گرام ہے؟ اپنی سالی سے زنا کیا تو اس کی بیوی اس پر حرام ہوگئی یا نہیں؟