سوال : زید کو اقرار ہے کہ ہم نے طلاق دی ہے ۔مگر وہ کہتا ہے کہ ہم کو یا د نہیں کہ دو طلاق دی یا تین البتہ ایک شخص کا بیان ہے کہ اس نے تین طلاق دی ہے تو اس صورت میں دو طلاق مانی جائے یا تین ؟۔
جواب : جب کہ اس بات میں شک ہے کہ دو طلاق دی ہے یا تین تو اس صورت میں دو ہی طلاق مانی جائے گی جیسا کہ درمختار مع شامی جلد دوم صفحہ۴۵۴ میں ہے
لو شک اطلق واحد اواکثر مبنی علی ٰالاقل۔
اور ایک شخص کی گواہی سے تین کا حکم نہ دیاجائے گا تاوقتیکہ دو عادل گواہی سے اس کا ثبوت نہ ہو البتہ اگر شوہر کو تین طلاق دینا یاد ہے ۔ مگر وہ حلالہ سے بچنے کے لیے اس طرح کا بیان دیتا ہے تو وہ زنا کار و مستحق عذاب نا ر ہو گا ۔ واللہ تعالیٰ اعلم ۔
ماں باپ سے چھپ کر نکاح کرنا ولیمہ کی دعوت میں لڑکی والے سے پیسہ لینا؟ شب زفاف سے پہلے ولیمہ کر سکتے ہیں یا نہیں؟ ایک رات کے لئے شادی کرنا کیسا ہے؟ کورٹ سے طلاق نامہ لکھوالینے سے طلاق ہوگی یا نہیں؟ بیوی طلاق کا دعوی کرے اور شوہر انکار کرے تو؟ شوہر لاپتہ ہوجائے تو بیوی کیا کرے؟ اپنی بیوں کو ماں یا بہن کہنے کا حکم مہر فاطمی کی مقدار چاندی کے اعتبار سے کتنا گرام ہے؟ اپنی سالی سے زنا کیا تو اس کی بیوی اس پر حرام ہوگئی یا نہیں؟