سوال : ہندہ کا شوہر تقریباً پچیس برس سے گم ہے اس کی موت و زندگی کا کچھ پتہ نہیں ہے تو ہندہ دوسرے سے عقد کر نا چاہتی ہے اس کے لئے شرعاً کیا حکم ہے ؟۔
جواب : جس گمشد ہ مرد کی موت وزندگی کا حال معلوم نہ ہو وہ مفقو دالخبر ہے ،مفقودالخبر کی بیوی کے لئے مذہب حنفی میں یہ حکم ہے کہ وہ اپنے شو ہر کی عمر نو ے سال ہو نے تک انتظار کرے۔ امام ابن ہمام رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا مختار یہ ہے کہ شوہر کی عمر ستر سال ہو نے تک انتظار کرے ۔
لقو لہ علیہ السلام ا عمار ا متی ما بین الستین ا لیٰ سبعین۔
مگر وقت ضرورت ملجئہ مفقود کی عورت کو حضرت سیدنا امام مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے مذہب پر عمل کرنے کی رخصت ہے ان کے مذہب کے مطابق مفقود کی عورت ضلع کے سب سے بڑے سنی صحیح العقید عالم کے حضورفسخ نکاح کا دعویٰ کرے وہ عالم اس کا دعویٰ سن کر چار سال کی مدت مقرر کردے اگر مفقود کی عورت نے کسی عالم کے حضور فسخ نکاح کا دعویٰ نہ کیا اور بطورخود چار سال انتظار کر تی رہی تو یہ مدت حساب میں شمارنہ ہو گی بلکہ دعویٰ کے بعد چار سال کی مدت درکار ہے اس مدت میں اس کی شوہر کی موت و زندگی معلوم کر نے کی ہر ممکن کو شش کریں جب یہ مدت گزر جائے اوراس کے شوہر کی موت وزند گی نہ معلوم ہو سکے تو وہ عورت اسی عالم کے حضور استغا ثہ پیش کرے، اس وقت وہ عالم اس کے شوہر پر موت کا حکم کرے گا پھر عورت عدت وفات گزار کر جس سنی صحیح العقیدہ سے چاہے نکاح کر سکتی ہے اس کے پہلے اس کا نکاح کسی سے ہر گز جائز نہیں۔واللہ اعلم
ماں باپ سے چھپ کر نکاح کرنا ولیمہ کی دعوت میں لڑکی والے سے پیسہ لینا؟ شب زفاف سے پہلے ولیمہ کر سکتے ہیں یا نہیں؟ ایک رات کے لئے شادی کرنا کیسا ہے؟ کورٹ سے طلاق نامہ لکھوالینے سے طلاق ہوگی یا نہیں؟ بیوی طلاق کا دعوی کرے اور شوہر انکار کرے تو؟ یاد نہیں کہ دو طلاق دی تھی یا تین تو کیا حکم؟ اپنی بیوں کو ماں یا بہن کہنے کا حکم مہر فاطمی کی مقدار چاندی کے اعتبار سے کتنا گرام ہے؟ اپنی سالی سے زنا کیا تو اس کی بیوی اس پر حرام ہوگئی یا نہیں؟