سوال : اذان ہونے کے بعد مسجد سے نکلنا جائز ہے یانہیں؟۔
جواب : جس شخض نے نماز نہ پڑھی ہوا سے اذان ہونے کے بعد مسجد سے نکلنا جائز نہیں اس لیے کہ ابن ماجہ کی حدیث ہے کہ سرکار اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا:
مَنْ أَدْرَكَهُ الأَذَانُ فِي الْمَسْجِدِ ، ثُمَّ خَرَجَ ، لَمْ يَخْرُجْ لِحَاجَةٍ ، وَهُوَ لاَ يُرِيدُ الرَّجْعَةَ ، فَهُوَ مُنَافِقٌ.
جو شخص مسجد میں ہو،اور اذان ہو جائے پھر وہ بلاضرورت باہر نکل جائے اور واپس آنے کا ارادہ بھی نہ رکھے،تو وہ منافق ہے۔ [ابن ماجہ،کتاب الاذان،حدیث:۷۳۴]
لیکن جو شخص کسی دوسری مسجد کی جماعت کا منتظم ہو مثلاً امام یا مؤذن وغیرہ کہ اس کے ہونے سے لوگ ہوتے ہیں ورنہ متفرق ہوجاتے ہیں ایسے شخص کو اجازت ہے کہ اذان ہونے کے بعد اپنی مسجد کو چلا جائے اگر چہ یہاں اقامت بھی شروع ہوگئی ہو ۔تنویر الابصار اور در مختار مع شامی ج۱ صفحہ ۴۷۹ میں ہے
کرہ تحریما خروج من لم یصل من مسجد اذن فیہ الاان ینتظم بہ امر جما عۃ اخریٰ اوکان الخروج لمسجد حیہ ولم یصلوافیہ ملخصًا۔
وھو تعالیٰ اعلم۔
نابالغ لڑکے کی اذان درست ہوتی ہے یا نہیں؟ تکبیر کے شروع میں کھڑا ہو نا کیسا ہے؟ اذان میں انگوٹھا چومنا؟ نماز کے دوران موبائل فون بند کرنے کا مسئلہ شافعی امام کی اقتدا میں حنفی کی نماز؟ کرتے کا بٹن کھول کر نماز پڑھنا؟ پینٹ ٹخنے سے نیچے کرکے نماز پڑھنا؟ ننگے سر نماز پڑھنا کیسا ہے؟ کب نماز توڑ دینا جائز ہے؟ شادی شدہ عورت اپنے میکے میں پوری نماز ادا کرے گی یا قصر؟ گھر کے اندر محارم مرد وعورت باجماعت نماز پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟