ٹخنوں کے نیچے پائجامہ کر کے نماز پڑھنے کا حکم



سوال :ٹخنوں کے نیچے پائجامہ کر کے نماز پڑھنے کا کیاحکم ہے؟
جواب : پاجامہ، پینٹ یا لنگی اگر تکبر کی نیت سے ٹخنوں سے نیچے ہو تو نماز مکروہ تحریمی ہوگی اس کا لوٹانا واجب ہے اور اگر تکبر کی نیت سے نہ ہو تو مکروہ تنزیہی ہے نماز ہو جائے گی۔حدیث پاک ہے
عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ - رضى الله عنه - عَنِ النَّبِىِّ - صلى الله عليه وسلم - قَالَ « مَنْ جَرَّ ثَوْبَهُ خُيَلاَءَ لَمْ يَنْظُرِ اللَّهُ إِلَيْهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ » . قَالَ أَبُو بَكْرٍ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَحَدَ شِقَّىْ إِزَارِى يَسْتَرْخِى ، إِلاَّ أَنْ أَتَعَاهَدَ ذَلِكَ مِنْهُ . فَقَالَ النَّبِىُّ - صلى الله عليه وسلم - « لَسْتَ مِمَّنْ يَصْنَعُهُ خُيَلاَءَ » .
حضرت سالم بن عبد اللہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:جو شخص تکبر کی وجہ سے تہبند گھسیٹتا ہوا چلے گا تو اللہ پاک قیامت کے دن اس کی طرف نظر بھی نہیں کرے گا۔حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! میرے تہبند کا ایک حصہ کبھی لٹک جاتا ہے،مگر یہ کہ خاص طور سے اس کا خیال رکھا کروں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اُن لوگوں میں سے نہیں ہو جو ایسا تکبر سے کرتے ہیں۔ [بخاری،کتاب اللباس،باب من جر ازارہ من غیر خیلاء،حدیث:۵۷۸۴]
عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ بَيْنَمَا رَجُلٌ يُصَلِّى مُسْبِلاً إِزَارَهُ إِذْ قَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « اذْهَبْ فَتَوَضَّأْ ». فَذَهَبَ فَتَوَضَّأَ ثُمَّ جَاءَ ثُمَّ قَالَ « اذْهَبْ فَتَوَضَّأْ ». فَذَهَبَ فَتَوَضَّأَ ثُمَّ جَاءَ فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا لَكَ أَمَرْتَهُ أَنَّ يَتَوَضَّأَ فَقَالَ « إِنَّهُ كَانَ يُصَلِّى وَهُوَ مُسْبِلٌ إِزَارَهُ وَإِنَّ اللَّهَ تَعَالَى لاَ يَقْبَلُ صَلاَةَ رَجُلٍ مُسْبِلٍ إِزَارَهُ ».
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک شخص تہبند ٹخنوں سے نیچے کیے نماز ادا کر رہا تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : جاؤ! وضو کرو۔ اس نے جا کر وضو کیا، پھر حاضر خدمت ہوا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : جا کر وضو کرو۔ ایک شخص نے عرض کیا! یا رسول اللہ! آپ نے اسے وضو کرنے کا حکم کیوں دیا؟ ایک لمحہ خاموش ہونے کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : یہ تہبند لٹکائے نماز پڑھ رہا تھا، اور چادر لٹکانے والے کی نماز اللہ تعالیٰ قبول نہیں فرماتا۔[سنن ابو داود،کتاب الصلاۃ،باب الاسبال فی الصلاۃ،حدیث:۶۳۶]
ان دونوں حدیثوں کے پیش نظر فقہائے کرام نے یہ حکم دیا کہ اگر تہبند یا پینٹ اور پائجامہ ٹخنے کے نیچے ہو تو دو صورت ہوگی ،اگر تکبر کی وجہ سے ہے تو نماز مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہوگی نہیں تو مکروہ تنزیہی۔جیسا کہ فتاویٰ فقیہ ملت میں ہے پائنچہ یا پینٹ سے ٹخنہ چھپا رہے اس کی دو صورتیں ہیں اگر تکبر کی وجہ سے ہو تو نماز مکروہ تحریمی ہوگی ورنہ تنزیہی۔[ فتاویٰ فقیہ ملت،ج:۱/ص:۱۷۸]
واللہ اعلم بالصواب۔



متعلقہ عناوین



نابالغ لڑکے کی اذان درست ہوتی ہے یا نہیں؟ اذان ہونے کے بعد مسجد سے نکلنا کیسا ہے؟ تکبیر کے شروع میں کھڑا ہو نا کیسا ہے؟ اذان میں انگوٹھا چومنا؟ نماز کے دوران موبائل فون بند کرنے کا مسئلہ شافعی امام کی اقتدا میں حنفی کی نماز؟ کرتے کا بٹن کھول کر نماز پڑھنا؟ ننگے سر نماز پڑھنا کیسا ہے؟ کب نماز توڑ دینا جائز ہے؟ شادی شدہ عورت اپنے میکے میں پوری نماز ادا کرے گی یا قصر؟ گھر کے اندر محارم مرد وعورت باجماعت نماز پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟



دعوت قرآن