کب نماز توڑدینا جائز ہے؟



سوال : کب نماز توڑ دینا جائز ہے؟
جواب : بلاعذر نماز توڑنا حرام ہے، البتہ چند حالتوں میں نماز توڑنا جائز ہے مثلاً مال کے ضائع ہونے کا اندیشہ ہو تو نماز توڑنا مباح ہے جبکہ جان بچانے کے لیے واجب ہے، خواہ اپنی جان یا کسی مسلمان کی جان بچانا مقصود ہو نماز توڑنے کے لیے بیٹھنے کی ضرورت نہیں بلکہ کھڑے کھڑے ایک طرف سلام پھیر دینا کافی ہے۔



متعلقہ عناوین



نابالغ لڑکے کی اذان درست ہوتی ہے یا نہیں؟ اذان ہونے کے بعد مسجد سے نکلنا کیسا ہے؟ تکبیر کے شروع میں کھڑا ہو نا کیسا ہے؟ اذان میں انگوٹھا چومنا؟ نماز کے دوران موبائل فون بند کرنے کا مسئلہ شافعی امام کی اقتدا میں حنفی کی نماز؟ کرتے کا بٹن کھول کر نماز پڑھنا؟ پینٹ ٹخنے سے نیچے کرکے نماز پڑھنا؟ ننگے سر نماز پڑھنا کیسا ہے؟ شادی شدہ عورت اپنے میکے میں پوری نماز ادا کرے گی یا قصر؟ گھر کے اندر محارم مرد وعورت باجماعت نماز پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟



دعوت قرآن