سوال: کن لوگوں پر جنازہ کی نماز نہیں پڑھی جاتی ہے ؟
نمازِ جنازہ کے صحیح ہونے کے لیے دو قسم کی شرطیں ہیں
پہلی قسم کی وہ شرطیں جو نماز پڑھنے والوں سے تعلق رکھتی ہیں، نمازِ جنازہ کے لیے وہی شرائط ہیں جو عام نمازوں کی ہیں، یعنی طہارت، ستر عورت، استقبالِ قبلہ اور نیت۔
البتہ دو فرق ہیں: (1) جنازے کے لیے وقت متعین نہیں ہے، لہٰذا وقت شرط نہیں، بس ممنوع اوقات میں پڑھنا منع ہے، الا یہ کہ عین اسی وقت جنازہ حاضر ہو۔ (2) جنازے کی نماز نکلنے کا اندیشہ ہو، (مثلاً: نمازِ جنازہ ہورہی ہو اور وضو کرنے کی صورت میں گمان یہ ہو کہ نماز ختم ہوجائے گی) تو پانی قریب ہونے کے باوجود تیمم کرکے نمازِ جنازہ ادا کرنے کی اجازت ہے۔ بخلاف اور نمازوں کے کہ ان میں اگر وقت کے چلے جانے کا خوف ہو تب بھی تیمم جائز نہیں ۔
دوسری قسم کی شرطیں وہ ہیں جن کا تعلق میت سے ہے۔ میت سے مراد وہ شخص ہے جو زندہ پیدا ہو کر مر گیا ہو۔ اگر مرا ہوا بچہ پیدا ہوا ہو تو اس پر نمازِ جنازہ کا حکم نہیں ۔ وہ شرطیں یہ ہیں
: میت کا مسلمان ہونا۔ پس کافر اور مرتد کی نماز صحیح نہیں ۔ ۱
۲: میت کے بدن اور کفن کا نجاستِ حقیقی اور حکمی سے پاک ہونا۔ اگر نجاستِ حقیقی اس کے بدن سے کفنانے کے بعد خارج ہوئی ہو اور اس سبب سے اس کا بدن یا کفن نجس ہوجائے تو مضائقہ نہیں ، نماز درست ہے۔
۳: میت کے جسم کے واجب الستر حصہ کا پوشیدہ ہونا۔ اگر میت بالکل برہنہ ہو تو اس کی نماز درست نہ ہوگی۔
۴: میت کا نماز پڑھنے والے کے آگے ہونا۔ اگر میت نماز پڑھنے والے کے پیچھے ہو تو درست نہیں ۔
۵: میت کا یا جس چیز پر میت ہو اس کا زمین پر رکھا ہوا ہونا۔ اگر میت کو لوگ اپنے ہاتھوں پر اٹھائے ہوں یا کسی گاڑی یا جانور پر ہو اور اسی حالت میں اس کی نماز پڑھی جائے تو صحیح نہ ہوگی۔
۶:میت کا وہاں موجود ہونا۔ اگر میت وہاں موجود نہ ہو تو نماز صحیح نہ ہوگی۔ لہٰذا غائبانہ نماز جنازہ پڑھنا صحیح نہیں ہے۔ میت کے موجود ہونے سے مراد یہ ہے کہ اس کا کل جسم یا اکثر حصہ جسم اگرچہ سر کے بغیر ہو یا نصف حصہ مع سر کے موجود ہو۔ اگر اس قدر میت موجود نہ ہو ، مثلاً: صرف سر موجود ہو یا نصف حصہ جسم سر کے بغیر موجود ہو تو اس پر نماز جنازہ صحیح نہیں ہے۔
اگر مذکورہ بالا شرائط پائیں جائیں تو اس شخص کی نماز جنازہ پڑھی جائے گی، تاہم بعض ایسے لوگ ہیں کہ اہانت اور جرم کی حوصلہ شکنی کی غرض سے نہ ان پر نماز پڑھی جائے گی،اور نہ ان کو غسل دیا جائے گا
اسلامی حکومت سے بغاوت کرنے والا۔
ڈاکو ، اگر یہ دونوں عین لڑائی میں مرجائیں تو ان کو غسل نہیں دیا جائے اور نہ ان پر نماز پڑھی جائے گی۔
اپنی قوم کو ظالم جانتے ہوئے محض عصبیت میں اس کی مدد کرنے والے۔
مکابر یعنی جو رات میں ہتھیار لے کر بے قصور لوگوں کو ڈراتا دھمکاتاہو، یا جو شخص لوگوں کے گلے دَبادیتا ہو ، والدین یا ان میں سے ایک کا قاتل ، یہ بھی باغی کے حکم میں ہیں۔
لیکن اگر یہ لوگ اپنی موت آپ پر جائیں تو ان کی نماز جنازہ پڑھی جائے گی، البتہ اس میں قوم کے معزز علماء اور پیشوا لوگ شرکت نہ کریں۔
اللہ ورسولہ اعلم
نابالغ لڑکے کی اذان درست ہوتی ہے یا نہیں؟ اذان ہونے کے بعد مسجد سے نکلنا کیسا ہے؟ تکبیر کے شروع میں کھڑا ہو نا کیسا ہے؟ اذان میں انگوٹھا چومنا؟ نماز کے دوران موبائل فون بند کرنے کا مسئلہ شافعی امام کی اقتدا میں حنفی کی نماز؟ کرتے کا بٹن کھول کر نماز پڑھنا؟ پینٹ ٹخنے سے نیچے کرکے نماز پڑھنا؟ ننگے سر نماز پڑھنا کیسا ہے؟ کب نماز توڑ دینا جائز ہے؟ گھر کے اندر محارم مرد وعورت باجماعت نماز پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟