روزہ کی فضیلت



عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ : مَا مِنْ حَسَنَةٍ عَمِلَهَا ابْنُ آدَمَ إِلاَّ كُتِبَ لَهُ عَشْرُ حَسَنَاتٍ إِلَى سَبْعِمِائَةِ ضِعْفٍ قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ إِلاَّ الصِّيَامَ فَإِنَّهُ لِى وَأَنَا أَجْزِى بِهِ يَدَعُ شَهْوَتَهُ وَطَعَامَهُ مِنْ أَجْلِى الصِّيَامُ جُنَّةٌ لِلصَّائِمِ فَرْحَتَانِ فَرْحَةٌ عِنْدَ فِطْرِهِ وَفَرْحَةٌ عِنْدَ لِقَاءِ رَبِّهِ وَلَخُلُوفُ فَمِ الصَّائِمِ أَطْيَبُ عِنْدَ اللَّهِ مِنْ رِيحِ الْمِسْكِ

ترجمہ : حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: انسان جو نیکی کرتا ہے، وہ اس کے لیے دس گنا سے سات سو گنا تک لکھی جاتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: مگر روزہ کہ وہ میرے لیے ہے اور اس کا بدلہ بھی میں ہی دوں گا۔ وہ میری وجہ سے اپنی شہوت اور کھانے پینے کو چھوڑ دیتا ہے۔ روزہ ڈھال ہے۔ روزے دار کے لئے دو خوشیاں ہیں، ایک تو افطار کے وقت اور دوسری اپنے رب سے ملاقات کے وقت۔ اور بے شک روزے دار کے منہ کی بو اللہ تعالیٰ کے نزدیک مشک کی خوشبو سے زیادہ عمدہ ہے۔[سنن نسائی،کتاب الصیام ،باب ذکر الاختلاف علی ابی صالح فی ھذالحدیث ،حدیث :۲۲۱۵]

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ يَقُولُ إِنَّ الصَّوْمَ لِي وَأَنَا أَجْزِي بِهِ إِنَّ لِلصَّائِمِ فَرْحَتَيْنِ إِذَا أَفْطَرَ فَرِحَ وَإِذَا لَقِيَ اللَّهَ فَرِحَ وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَخُلُوفُ فَمِ الصَّائِمِ أَطْيَبُ عِنْدَ اللَّهِ مِنْ رِيحِ الْمِسْكِ

ترجمہ : حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ بےشک اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: روزہ میرے لئے ہے اور میں ہی اس کا بدلہ دوں گا،بے شک روزہ دار کے لئے دو خوشیاں ہیں،جب افطار کرتا ہے خوش ہوتا ہے اور جب اللہ سے ملاقات کرے گا تو خوش ہوگا۔آپ ﷺنے فرمایا: قسم ہے اُس ذات کی جس کے قبضے میں میری جان ہے! روزہ دار کے منہ کی بُو اللہ کے نزدیک مشک کی خوشبو سے زیادہ پاکیزہ ہے۔[صحیح مسلم،کتاب الصیام ،باب فضل الصیام ،حدیث:۱۱۵۱]

عَنْ سَهْلٍ - رضى الله عنه - عَنِ النَّبِىِّ - صلى الله عليه وسلم - قَالَ : إِنَّ فِى الْجَنَّةِ بَابًا يُقَالُ لَهُ الرَّيَّانُ ، يَدْخُلُ مِنْهُ الصَّائِمُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ، لاَ يَدْخُلُ مِنْهُ أَحَدٌ غَيْرُهُمْ يُقَالُ أَيْنَ الصَّائِمُونَ فَيَقُومُونَ ، لاَ يَدْخُلُ مِنْهُ أَحَدٌ غَيْرُهُمْ ، فَإِذَا دَخَلُوا أُغْلِقَ ، فَلَمْ يَدْخُلْ مِنْهُ أَحَدٌ

ترجمہ : حضرت سہل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا: بے شک جنت کا ایک دروازہ ہے جس کا نام "ریّان" ہے۔قیامت کے دن اس سے روزہ دار لوگ جنت میں داخل ہوں گے،اُن کے علاوہ کوئی اُس سے داخل نہ ہوگا،اُس دن کہا جائے گا" روزہ رکھنے والے کہاں ہیں؟ تو وہ لوگ کھڑے ہوں گے،ان کے علاوہ کوئی دوسرا اس سے داخل نہیں ہوگا،جب وہ لوگ داخل ہو جائیں گے تو اُسے بند کر دیا جائے گا۔[صحیح بخاری،کتاب الصوم،باب الریان للصائمین، حدیث:۱۸۹۶]

عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ - رضى الله عنه - عَنِ النَّبِىِّ - صلى الله عليه وسلم - قَالَ : مَنْ صَامَ رَمَضَانَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ

ترجمہ : حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ:جس نے رمضان کا روزہ ایمان کے ساتھ ثواب کی نیت سے رکھا اس کے گذشتہ تمام گناہ بخش دیا جاتا ہے۔[صحیح بخاری،کتاب الصوم،باب من صام رمضان الخ ، حدیث: ۱۸۹۶]

عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ : مَنْ صَامَ يَوْمًا فِى سَبِيلِ اللَّهِ زَحْزَحَهُ اللَّهُ عَنِ النَّارِ سَبْعِينَ خَرِيفًا

ترجمہ : حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا: جوشخص جہاد کرتے وقت ایک دن کا روزہ رکھے اللہ تعالیٰ اسے سترسال کی مسافت تک جہنم سے دورکردے گا۔[جامع تر مذی،کتاب الجہاد،باب ماجاء فی فضل الصوم فی سبیل اللہ، حدیث: ۱۶۲۲]

عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَمْرٍو رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : الصِّيَامُ وَالْقُرْآنُ يَشْفَعَانِ لِلْعَبْدِ ، يَقُولُ الصِّيَامُ : رَبِّ إِنِّي مَنَعْتُهُ الطَّعَامَ وَالشَّهَوَاتِ بِالنَّهَارِ فَشَفِّعْنِي فِيهِ ، وَيَقُولُ الْقُرْآنُ : مَنَعْتُهُ النَّوْمَ بِاللَّيْلِ فَيُشَفَّعَانِ

ترجمہ : حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا: روزہ اور قرآن بندے کی شفاعت کریں گے۔روزہ کہے گا،ائے میرے رب بے شک میں نے اِس کو کھانے اور شہوت پوری کرنے سے دن کے وقت میں روکے رکھا تو اس کے بارے میں میری سفارش قبول فرما۔اور قرآن کہے گا میں نے اِ س کو رات میں نیند سے روک کر رکھا ، تو اُن دونوں کی شفاعت قبول کی جائیں گی۔[المستدرک للحاکم علی الصحیحین،کتاب فضائل القرآن،باب اخبارفی فضائل القرآن جملۃ، حدیث: ۲۰۳۶]

حَدَّثَنَا أَبُو أُمَامَةَ الْبَاهِلِىُّ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مُرْنِى بِأَمْرٍ يَنْفَعُنِى اللَّهُ بِهِ. قَالَ : عَلَيْكَ بِالصِّيَامِ فَإِنَّهُ لاَ مِثْلَ لَهُ

ترجمہ : حضرت ابو امامہ باہلی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ ﷺ! مجھے کسی ایسی چیز کا حکم دیجئے جس سے مجھے اللہ تعالیٰ نفع پہونچائے۔آپ ﷺ نے فرمایا کہ تم اپنے اوپر روزہ رکھنے کو لازم کر لو کیونکہ اس کی طرح کوئی عمل نہیں ہے۔[سنن نسائی،کتاب الصیام ،باب ذکر الاختلاف علی محمد بن ابی یعقوب ،حدیث:۲۲۲۱]

عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِنْدٍ ، أَنَّ مُطَرِّفًا ، مِنْ بَنِي عَامِرِ بْنِ صَعْصَعَةَ حَدَّثَهُ , أَنَّ عُثْمَانَ بْنَ أَبِي الْعَاصِ الثَّقَفِيَّ دَعَا لَهُ بِلَبَنٍ يَسْقِيهِ ، فَقَالَ مُطَرِّفٌ : إِنِّي صَائِمٌ ، فَقَالَ عُثْمَانُ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى الله عَليْهِ وسَلَّمَ يَقُولُ : الصِّيَامُ جُنَّةٌ مِنَ النَّارِ ، كَجُنَّةِ أَحَدِكُمْ مِنَ الْقِتَالِ.

ترجمہ : مطرف بن عبداللہ رضی اللہ عنہ جو قبیلہ بنو عامر بن صعصعہ سے تھے۔ ان سے روایت ہے کہ عثمان بن ابو العاص ثقفی رضی اللہ عنہ نے انہیں پلانے کے لیے دودھ طلب فرمایا۔ مطرف رضی اللہ عنہ نے کہا: میں روزے سے ہوں۔ عثمان ثقفی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا آپ فر رہے تھے ’’روزہ جہنم سے بچانے والی ڈھال ہے ،جس طرح لڑائی میں [دشمن کے وار سے بچنے کے لئے] تم میں سے کسی کی ڈھال ہوتی ہے۔ [ابن ماجہ،کتاب الصیام ،باب ماجاء فی فضل الصیام،حدیث:۱۶۳۹]


متعلقہ عناوین



ایمان علامات ایمان محبت الٰہی محبت رسول ﷺٰ صدق نبوت کے دلائل تعظیم نبی صلی اللہ علیہ وسلم تبرکات نبوی ﷺٰ اللہ تعالیٰ کے لئے محبت کی فضیلت اللہ تعالیٰ کے ساتھ اچھا گمان رکھنے کی فضیلت عظمت اہل بیت وصحابہ قبر میں پیش آنے والے حالات قیامت کی نشانیاں حقوق العباد علم دین کی فضیلت قرآن مجید کی عظمت وفضیلت تعلیم قرآن کی فضیلت علم غیب مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حیات انبیاء علیہم السلام اختیارات مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وسیلہ بدعت سماع موتیٰ ایصال ثواب گستاخوں کی پہچان نماز کی فضیلت ترک نماز کی مذمت سنت ونفلی نمازوں کی تعداد اور ان کی اہمیت وفضیلت رفع یدین امام کے پیچھے تلاوت نماز تراویح کی فضیلت اور تعداد رکعات نماز وتر کا وجوب اور اس کی رکعات دو نمازوں کو ایک ساتھ جمع کر کے پڑھنا نماز جنازہ میں سلام ایک طرف یا دونوں طرف مکمل نماز کا طریقہ احادیث نبویہ کی روشنی میں مرد اور عورت کی نماز میں فرق نماز کے بعد دعا ترک روزہ پر وعیدیں حج وعمرہ کی فضیلت ترک حج کی مذمت



دعوت قرآن