نماز وتر کا وجوب اور اس کی رکعتیں



عَنْ أَبِي أَيُّوبَ ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : الْوِتْرُ حَقٌّ

ترجمہ: حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ:رسول اللہ ﷺنے فر مایا:وتر واجب ہے۔ (المستدرک علی الصحیحین للحاکم،کتاب الوتر،رقم الحدیث:۱۱۳۲)

عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ : الْوِتْرُ حَقٌّ فَمَنْ لَمْ يُوتِرْ فَلَيْسَ مِنَّا الْوِتْرُ حَقٌّ فَمَنْ لَمْ يُوتِرْ فَلَيْسَ مِنَّا الْوِتْرُ حَقٌّ فَمَنْ لَمْ يُوتِرْ فَلَيْسَ مِنَّا .

تر جمہ: حضرت عبد اللہ بن بریدہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ: رسول اللہ ﷺنے فر مایا:وتر واجب ہے ۔تو، جو وتر نہ پڑھے وہ ہم میں سے نہیں ہے۔تین بار ارشاد فر مایا۔(سنن ابی داود،کتاب الوتر،باب فیمن لم یوتر ،رقم الحدیث :۱۴۱۹،المستدرک علی الصحیحین للحاکم،رقم الحدیث:۱۱۴۶،مصنف ابن ابی شیبۃ،حدیث:۶۹۳۴)

عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَدِّهِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللهِ صلى الله عليه وسلم : إِنَّ اللَّهَ زَادَكُمْ صَلاَةً إِلَى صَلاَتِكُمْ ، وَهِيَ الْوِتْرُ.

ترجمہ: حضرت عمرو بن شعیب اپنے والد اور وہ اپنے والد سے روایت کیاکہ:رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:بے شک اللہ نے تمہاری نمازوں میں ایک نماز کا اضافہ فرمایا ،اور وہ وتر ہے۔(مصنف ابن ابی شیبۃ،کتاب الصلاۃ،باب :۵۸۰،من قال الوتر واجب ، حدیث:۶۹۲۹)

عَنْ نَافِعٍ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ قَالَ مَنْ صَلَّى مِنْ اللَّيْلِ فَلْيَجْعَلْ آخِرَ صَلَاتِهِ وِتْرًا فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَأْمُرُ بِذَلِكَ

تر جمہ: حضرت نافع سے روایت ہے کہ:حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا:جو شخص رات میں نماز پڑھے تو چاہئے کہ اس کی آخری نماز وتر ہو کیونکہ حضور نبی کریم ﷺاس کا حکم دیا کرتے تھے۔(مسلم،کتاب صلاۃ المسافرین وقصرھا،باب صلاۃ اللیل مثنی مثنیٰ والوتر رکعۃ من آخر اللیل ،حدیث:۷۵۱، سنن النسائی،حدیث:۱۶۸۲)

عَنْ أَبِى سَعِيدٍ الْخُدْرِىِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- مَنْ نَامَ عَنِ الْوِتْرِ أَوْ نَسِيَهُ فَلْيُصَلِّ إِذَا ذَكَرَ وَإِذَا اسْتَيْقَظَ.

ترجمہ: حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ رسو ل اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص وتر سے سو جائے یا وتر پڑھنا بھول جائے تو جب یاد آئے یا جب بیدار ہو تو پڑ ھ لے۔(ترمذی،کتاب الصلاۃ،باب ماجاء فی الرجل ینام عن الوتر او ینساہ ،رقم الحدیث:۴۶۵،المستدرک علی الصحیحین للحاکم،رقم الحدیث:۱۱۲۷)

حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مَيْسَرَةَ ، عَنْ مُجَاهِدٍ ، قَالَ : هُوَ وَاجِبٌ ، وَلَم يُكْتَبُ.

تر جمہ: حضرت مجاہد سے مروی ہے کہ :وتر واجب ہے ،فر ض نہیں۔(مصنف ابن ابی شیبۃ، کتاب الصلاۃ،باب :۵۸۰،من قال الوتر واجب ، حدیث: ۶۹۳۱)

عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ : كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُوتِرُ بِثَلاَثٍ لاَ يُسَلِّمُ إِلاَّ فِي آخِرِهِنَّ وَهَذَا وِتْرُ أَمِيرِ الْمُؤْمِنِينَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَعَنْهُ أَخَذَهُ أَهْلُ الْمَدِينَةِ.

ترجمہ: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ: حضور نبی کریم ﷺ تین رکعات وتر پڑھا کرتے تھے،اور سلام نہیں پھیرتے تھے مگر آخر رکعت ہی میں ۔اور یہی امیر المومنین حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی وتر ہے ،اور ان سے ہی اہل مدینہ نے اخذ کیاہے ۔ (المستدرک علی الصحیحین للحاکم،کتاب الوتر،رقم الحدیث:۱۱۴۰)

عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ جُرَيْجٍ قَالَ سَأَلْنَا عَائِشَةَ بِأَىِّ شَىْءٍ كَانَ يُوتِرُ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَتْ كَانَ يَقْرَأُ فِى الأُولَى بِ (سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الأَعْلَى) وَفِى الثَّانِيَةِ بِ (قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ) وَفِى الثَّالِثَةِ بِ (قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ) وَالْمُعَوِّذَتَيْنِ.

ترجمہ: حضرت عبد العز یز بن جریج کہتے ہیں کہ ہم نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا کہ حضور ﷺ وتر کی نماز میں کون سی سورت تلاوت فرماتے تھے؟تو انہوں نے کہا :رسول اللہ ﷺ پہلی رکعت میں ’سبح اسم ربک الاعلی‘اور دوسری رکعت میں ’قل یا ایھا الکفرون‘اور تیسری رکعت میں ’قل ھو اللہ احد اور معوذتین (یعنی ’قل اعوذبرب الفلق اور قل اعوذبرب الناس)پڑھا کرتے تھے۔ (ترمذی،کتاب الصلاۃ،باب ماجاء فیما یقرأبہ فی الوتر،رقم الحدیث:۴۶۳،المستدرک علی الصحیحین للحاکم،رقم الحدیث:۱۱۴۴)

عَنْ أُبَىِّ بْنِ كَعْبٍ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقْرَأُ فِى الْوَتْرِ بِ (سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الأَعْلَى) وَفِى الرَّكْعَةِ الثَّانِيَةِ بِ (قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ) وَفِى الثَّالِثَةِ بِ (قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ) وَلاَ يُسَلِّمُ إِلاَّ فِى آخِرِهِنَّ وَيَقُولُ يَعْنِى بَعْدَ التَّسْلِيمِ « سُبْحَانَ الْمَلِكِ الْقُدُّوسِ ». ثَلاَثًا.

ترجمہ: حضرت ابی بن کعب رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ وتر کی پہلی رکعت میں’سبح اسم ربک الاعلی‘اور دوسری رکعت میں ’قل یا ایھا الکفرون‘اور تیسری رکعت میں ’قل ھو اللہ احد پڑھا کرتے تھے،اور آخر ی رکعت کے بعد ہی سلام پھیر تے تھے اور پھر تین مر تبہ’سبحان الملک القدوس‘ کا ورد کرتے تھے۔ (سنن نسائی،کتاب قیام اللیل وتطوع النھار،باب ذکر اختلاف الفاظ الناقلین لخبر ابی بن کعب فی الوتر،رقم الحدیث:۱۷۰۱)

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا " أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُوتِرُ بِثَلَاثِ رَكَعَاتٍ "

ترجمہ: حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ: بے شک رسول اللہ ﷺتین رکعات وتر پڑھا کرتے تھے۔ (شرح معانی الاثار،باب الوتر،حدیث:۱۷۰۸)

حَدَّثَنَا ابْنُ مَرْزُوقٍ، قَالَ: ثنا عَفَّانُ، قَالَ: ثنا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، قَالَ: ثنا ثَابِتٌ، قَالَ: " صَلَّى بِي أَنَسٌ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ الْوِتْرَ أَنَا عَنْ يَمِينِهِ وَأُمُّ وَلَدِهِ خَلْفَنَا , ثَلَاثَ رَكَعَاتٍ , لَمْ يُسَلِّمْ إِلَّا فِي آخِرِهِنَّ , ظَنَنْتُ أَنَّهُ يُرِيدُ أَنْ يُعَلِّمَنِي "

ترجمہ: حضرت ثابت بیان کرتے ہیں کہ: حضرت انس رضی اللہ عنہ نے ہمارے ساتھ وتر کی نماز ادا کی اس حال میں کہ میں ان کی دائیں طرف تھا اور ان کی باندی کا لڑکا ہمارے پیچھے۔تین رکعات ،اور انہوں نے سلام نہیں پھیرا مگر آخر ہی میں ۔حضرت ثابت بیان کرتے ہیں :میں نے گمان کیا کہ حضرت انس رضی اللہ عنہ نے ہمیں وتر کی نماز سکھانے کے ارادے سے ایسا کیا۔ (شرح معانی الاثار، باب الوتر،حدیث:۱۷۴۷)

عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ مَسْعُودٍ , قَالَ: " الْوِتْرُ ثَلَاثٌ , كَوِتْرِ النَّهَارِ , صَلَاةِ الْمَغْرِبِ " .

ترجمہ: حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا کہ:وتر کی نماز تین رکعات ہیں مغرب کی نماز کی طرح۔ (شرح معانی الاثار ،باب الوتر،حدیث:۱۷۴۴)


متعلقہ عناوین



ایمان علامات ایمان محبت الٰہی محبت رسول ﷺٰ صدق نبوت کے دلائل تعظیم نبی صلی اللہ علیہ وسلم تبرکات نبوی ﷺٰ اللہ تعالیٰ کے لئے محبت کی فضیلت اللہ تعالیٰ کے ساتھ اچھا گمان رکھنے کی فضیلت عظمت اہل بیت وصحابہ قبر میں پیش آنے والے حالات قیامت کی نشانیاں حقوق العباد علم دین کی فضیلت قرآن مجید کی عظمت وفضیلت تعلیم قرآن کی فضیلت علم غیب مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حیات انبیاء علیہم السلام اختیارات مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وسیلہ بدعت سماع موتیٰ ایصال ثواب گستاخوں کی پہچان نماز کی فضیلت ترک نماز کی مذمت سنت ونفلی نمازوں کی تعداد اور ان کی اہمیت وفضیلت رفع یدین امام کے پیچھے تلاوت نماز تراویح کی فضیلت اور تعداد رکعات دو نمازوں کو ایک ساتھ جمع کر کے پڑھنا نماز جنازہ میں سلام ایک طرف یا دونوں طرف مکمل نماز کا طریقہ احادیث نبویہ کی روشنی میں مرد اور عورت کی نماز میں فرق نماز کے بعد دعا روزہ کی فضیلت ترک روزہ پر وعیدیں حج وعمرہ کی فضیلت ترک حج کی مذمت



دعوت قرآن