علامات ایمان



حدیث : عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْإِيمَانُ بِضْعٌ وَسَبْعُونَ أَوْ بِضْعٌ وَسِتُّونَ شُعْبَةً فَأَفْضَلُهَا قَوْلُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَدْنَاهَا إِمَاطَةُ الْأَذَى عَنْ الطَّرِيقِ وَالْحَيَاءُ شُعْبَةٌ مِنْ الْإِيمَانِ ۔

تر جمہ: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فر مایا :ایمان کی ستر[۷۰] سے کچھ زیادہ شاخیں ہیں۔اُن میں سب سے افضل لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ کا اقرار کرنا ہے اور ان میں سب سے نچلا درجہ کسی تکلیف دینے والی چیز کو راستے سے دور کر دینا ہے۔اور حیاء بھی ایمان کی ایک شاخ ہے۔[صحیح مسلم،کتاب الایمان،حدیث:۵۱]

حدیث : عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يُؤْمِنُ أَحَدُكُمْ حَتَّى أَكُونَ أَحَبَّ إِلَيْهِ مِنْ وَالِدِهِ وَوَلَدِهِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ۔

تر جمہ: حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فر مایا کہ:تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا جب تک میں اس کے نزدیک اس کے والدین،اس کی اولاد اور تمام لوگوں سے زیادہ محبوب نہ ہو جاؤں۔ [صحیح بخاری،کتاب الایمان،حدیث:۱۴]

حدیث : عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ ثَلَاثٌ مَنْ كُنَّ فِيهِ وَجَدَ حَلَاوَةَ الْإِيمَانِ أَنْ يَكُونَ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَحَبَّ إِلَيْهِ مِمَّا سِوَاهُمَا وَأَنْ يُحِبَّ الْمَرْءَ لَا يُحِبُّهُ إِلَّا لِلَّهِ وَأَنْ يَكْرَهَ أَنْ يَعُودَ فِي الْكُفْرِ كَمَا يَكْرَهُ أَنْ يُقْذَفَ فِي النَّارِ ۔

تر جمہ: حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فر مایا کہ: جس شخص کے اندر تین باتیں ہوں گی وہ ایمان کی مٹھاس کو پالے گا۔[۱]اللہ اور اس کارسول اُسے باقی تمام چیزوں سے زیادہ محبوب ہوں۔[۲]جس شخص سے بھی اُسے محبت ہووہ صرف اللہ کی وجہ سے ہو۔[۳]وہ کفر میں لوٹنے کو اسی طرح ناپسند کرتا ہو جیسے آگ میں ڈالے جانے کو ناپسند کرتا ہو۔[صحیح بخاری،کتاب الایمان،حدیث:۱۵]

حدیث : عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ جَاءَ نَاسٌ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلُوهُ إِنَّا نَجِدُ فِي أَنْفُسِنَا مَا يَتَعَاظَمُ أَحَدُنَا أَنْ يَتَكَلَّمَ بِهِ قَالَ وَقَدْ وَجَدْتُمُوهُ قَالُوا نَعَمْ قَالَ ذَاكَ صَرِيحُ الْإِيمَانِ۔

تر جمہ: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ کچھ صحابہ نبی کریم ﷺ کے پاس آئے اور انہوں نے عرض کیا کہ :ہمارے دل میں کچھ ایسے خیالات آجاتے ہیں کہ ہم اُسے بول نہیں سکتے ۔تو نبی کریم ﷺنے ارشاد فر مایا کہ : وہ تو ایمان کی واضح علامت ہے۔ [صحیح مسلم،کتاب الایمان،حدیث:۱۸۸]

حدیث : عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَاعَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْمُسْلِمُ مَنْ سَلِمَ الْمُسْلِمُونَ مِنْ لِسَانِهِ وَيَدِهِ۔

تر جمہ: حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فر مایا کہ:مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ رہے۔[صحیح بخاری،کتاب الایمان،حدیث:۹]

حدیث : عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَاأَنَّ رَجُلًا سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّ الْإِسْلَامِ خَيْرٌ قَالَ تُطْعِمُ الطَّعَامَ وَتَقْرَأُ السَّلَامَ عَلَى مَنْ عَرَفْتَ وَمَنْ لَمْ تَعْرِفْ ۔

تر جمہ: حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ایک شخص نے پوچھا کہ یا رسول اللہﷺ!کون سا اسلام سب سےبہتر ہے؟تو حضور ﷺ نے ارشاد فر مایا کہ:کھانا کھلاؤ۔اور جسے پہچانتے ہو اسے سلام کرو اور جسے نہیں پہچانتے ہو اسے بھی سلام کرو۔[صحیح بخاری،کتاب الایمان،حدیث:۱۱]

حدیث : عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يُؤْمِنُ أَحَدُكُمْ حَتَّى يُحِبَّ لِأَخِيهِ مَا يُحِبُّ لِنَفْسِهِ ۔

تر جمہ: حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فر مایا کہ:تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک مکمل ایمان والا نہیں ہو سکتا جب تک وہ اپنے بھائی کے لئے وہی چیز نہ پسند کرے جو اپنے لئے کرتا ہے۔۔[صحیح بخاری،کتاب الایمان،حدیث:۱۲]

حدیث : عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : إِنَّ الْمُؤْمِنَ يَأْلَفُ ، وَلاَ خَيْرَ فِيمَنْ لاَ يَأْلَفُ وَلاَ يُؤْلَفُ .

تر جمہ: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فر مایا :بے شک مومن اُلفت کرنے والا ہوتا ہے۔اور اس شخص کے اندر کوئی بھلائی نہیں جو دوسروں سے اُلفت نہیں کرتا اور نہیں اس سے اُلفت کیا جاتا ہے۔۔[ المستدرک للحاکم،کتاب الایمان،حدیث:۵۹]

حدیث : عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : أَكْمَلُ الْمُؤْمِنِينَ إِيمَانًا أَحْسَنُهُمْ خُلُقًا.

تر جمہ: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فر مایا :زیادہ کامل مومن وہ ہیں جن کے اخلاق زیادہ اچھے ہیں۔[ المستدرک للحاکم،کتاب الایمان،حدیث:۱]

حدیث : عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَعَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلْيَقُلْ خَيْرًا أَوْ لِيَصْمُتْ وَمَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلْيُكْرِمْ جَارَهُ وَمَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلْيُكْرِمْ ضَيْفَهُ۔

تر جمہ: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فر مایا :جو اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہے اسے چاہئے کہ جب بولے تو اچھی بات بولے ،نہیں تو چُپ رہے۔اور جو اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہے اسے چاہئے کہ اپنے پڑوسی کی عزت کرے ۔اور جو اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہے اسے چاہئے کہ اپنے مہمانوں کی عزت کرے۔[صحیح مسلم،کتاب الایمان،حدیث:۵۱]

حدیث: عَنْ أَبِي شُرَيْحٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَاللَّهِ لَا يُؤْمِنُ وَاللَّهِ لَا يُؤْمِنُ وَاللَّهِ لَا يُؤْمِنُ قِيلَ وَمَنْ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الَّذِي لَا يَأْمَنُ جَارُهُ بَوَايِقَهُ.

ترجمہ: حضرت ابو شریح روایت کرتے ہیں کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا: قسم اﷲ تعالیٰ کی وہ مومن نہیں، قسم اﷲ تعالیٰ کی وہ مومن نہیں، قسم اﷲ تعالیٰ کی وہ مومن نہیں۔ میں نے کہا یا رسول اﷲ ﷺ کون مومن نہیں؟ آپﷺ نے فرمایا : وہ آدمی جس کے پڑوسی اس کی شرارتوں اور آفتوں سے محفوظ نہ ہوں۔[صحیح بخاری،کتاب الادب،باب اثم من لا یأمن من جارہ بوائقہ، حدیث:۶۰۱۶ ]

حدیث : عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ حَتَّى تُؤْمِنُوا وَلَا تُؤْمِنُوا حَتَّى تَحَابُّوا أَوَلَا أَدُلُّكُمْ عَلَى شَيْءٍ إِذَا فَعَلْتُمُوهُ تَحَابَبْتُمْ أَفْشُوا السَّلَامَ بَيْنَكُمْ۔

تر جمہ: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فر مایا : تم لوگ جنت میں داخل نہیں ہوگے جب تک کہ مومن نہیں بن جاؤ۔اور تم مومن نہیں ہو سکتے جب تک کہ تم آپس میں ایک دوسرے سے محبت نہ کرو۔تو کیا میں تم لوگوں کووہ چیز نہ بتادوں کہ جب تم وہ کروگے تو آپس میں محبت پیدا ہوگی۔وہ چیز یہ ہے کہ تم آپس میں سلام کو پھیلاؤ۔۔[صحیح مسلم،کتاب الایمان،حدیث:۸۱]

حدیث : عَنْ أَبِي أُمَامَةَ ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَأَلَهُ رَجُلٌ ، فَقَالَ : يَا رَسُولَ اللهِ مَا الإِيمَانُ ؟ قَالَ : إِذَا سَرَّتْكَ حَسَنَتُكَ وَسَاءَتْكَ سَيِّئَتُكَ فَأَنْتَ مُؤْمِنٌ . فَقَالَ : يَا رَسُولَ اللهِ مَا الإِثْمُ ؟ قَالَ : إِذَا حَاكَ فِي صَدْرِكَ شَيْءٌ فَدَعْهُ .

تر جمہ: حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص نے پو چھا کہ یا رسول اللہ ﷺ! ایمان کیا ہے؟تو نبی کریم ﷺ نے ارشاد فر مایا کہ:جب تمہاری نیکی تمہیں خوش کرے اور تمہاری برائی تمہیں غمگین کرے تو تم مومن ہو۔پھر انہوں نے پو چھا کہ یا رسول اللہ ﷺ!گناہ کیا ہے؟تو آپ ﷺ نے ارشاد فر مایا کہ:جب تمہارے دل میں کوئی چیز کھٹکے تو تم اس چیز کو چھوڑ دو۔[ المستدرک للحاکم،کتاب الایمان،حدیث:۳۳]

حدیث : عَنْ تَمِيمٍ الدَّارِىِّ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « الدِّينُ النَّصِيحَةُ » قُلْنَا لِمَنْ قَالَ « لِلَّهِ وَلِكِتَابِهِ وَلِرَسُولِهِ وَلأَئِمَّةِ الْمُسْلِمِينَ وَعَامَّتِهِمْ ».

تر جمہ: حضرت تمیم داری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فر مایا کہ دین خیر خواہی کا نام ہے۔ہم نے عرض کیا:کس سے خیر خواہی؟ تو آپ نے فرمایا:اللہ،اس کی کتاب،اس کے رسول،مسلمانوں کے ائمہ اور عام مسلمانوں سے۔ [صحیح مسلم،کتاب الایمان، باب بیان انّ الدین النصیحۃ ،حدیث:۵۵]

حدیث : عَنْ سَهْلِ بْنِ مُعَاذِ بْنِ أَنَسٍ الْجُهَنِىِّ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « مَنْ أَعْطَى لِلَّهِ وَمَنَعَ لِلَّهِ وَأَحَبَّ لِلَّهِ وَأَبْغَضَ لِلَّهِ وَأَنْكَحَ لِلَّهِ فَقَدِ اسْتَكْمَلَ إِيمَانَهُ ».

تر جمہ: حضرت سہل بن معاذ بن انس جہنی اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا: جس نے اللہ کے لئے دیا اور اللہ ہی کے لئے دینے سے رُک گیا،اور اللہ کے لئے محبت کیا اور اللہ ہی کے لئے دشمنی کیا اور اللہ ہی کے لئے نکاح کیا تو اس نے اپنا ایمان مکمل کر لیا۔[ترمذی،کتاب صفۃ القیامۃ،باب:۶۰،حدیث:۲۵۲۱]

حدیث : عَنْ أَبِى مُوسَى الأَشْعَرِىِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « الْمُؤْمِنُ لِلْمُؤْمِنِ كَالْبُنْيَانِ يَشُدُّ بَعْضُهُ بَعْضًا ».

تر جمہ: حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول کریمﷺ نے فرمایا: مومن مومن کے لئے دیوار کی طرح ہوتا ہے جس کا بعض حصہ بعض حصے کو تقویت دیتا ہے۔[بخاری،کتاب المظالم،باب نصر المظلوم،حدیث:۲۴۴۶]

حدیث : عَنْ صفْوَانَ بْنِ سُلَيْمٍ، أَنَّهُ قِيلَ لِرَسُولِ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَيَكُونُ الْمُؤْمِنُ جَبَانًا ؟ قَالَ: " نَعَمْ " قِيلَ: أَيَكُونُ الْمُؤْمِنُ بَخِيلًا ؟ قَالَ: " نَعَمْ " فَقِيلَ لَهُ: أَيَكُونُ الْمُؤْمِنُ كَذَّابًا ؟ قَالَ: " لَا ".

تر جمہ: حضرت صفوان بن سلیم بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی کریمﷺ سے پو چھا گیا: کیا مومن بزدل ہو سکتا ہے؟ آپ نے فرمایا:ہاں۔کیا مومن بخیل ہو سکتا ہے؟ آپ نے فرمایا:ہاں۔پھر پو چھا گیا کہ کیا مومن جھوٹا ہو سکتا ہے؟ آپ نے فرمایا کہ نہیں۔[شعب الایمان،باب حفظ اللسان عما لا یحتاج الیہ،حدیث:۴۴۷۲]

حدیث: عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « الْمُؤْمِنُ غِرٌّ كَرِيمٌ وَالْفَاجِرُ خِبٌّ لَئِيمٌ ».

ترجمہ: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرمﷺ نے ارشاد فرمایا کہ مومن غیرت مند ،صاف دل ، شریف ہوتا ہے۔ اور بدبخت دھوکا دینے والا کمینہ ہوتا ہے۔[ترمذی،کتاب البر والصلۃ،باب ماجاء فی البخل،حدیث:۱۹۶۴]


متعلقہ عناوین



ایمان محبت الٰہی محبت رسول ﷺٰ صدق نبوت کے دلائل تعظیم نبی صلی اللہ علیہ وسلم تبرکات نبوی ﷺٰ اللہ تعالیٰ کے لئے محبت کی فضیلت اللہ تعالیٰ کے ساتھ اچھا گمان رکھنے کی فضیلت عظمت اہل بیت وصحابہ قبر میں پیش آنے والے حالات قیامت کی نشانیاں حقوق العباد علم دین کی فضیلت قرآن مجید کی عظمت وفضیلت تعلیم قرآن کی فضیلت علم غیب مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حیات انبیاء علیہم السلام اختیارات مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وسیلہ بدعت سماع موتیٰ ایصال ثواب گستاخوں کی پہچان نماز کی فضیلت ترک نماز کی مذمت سنت ونفلی نمازوں کی تعداد اور ان کی اہمیت وفضیلت رفع یدین امام کے پیچھے تلاوت نماز تراویح کی فضیلت اور تعداد رکعات نماز وتر کا وجوب اور اس کی رکعات دو نمازوں کو ایک ساتھ جمع کر کے پڑھنا نماز جنازہ میں سلام ایک طرف یا دونوں طرف مکمل نماز کا طریقہ احادیث نبویہ کی روشنی میں مرد اور عورت کی نماز میں فرق نماز کے بعد دعا روزہ کی فضیلت ترک روزہ پر وعیدیں حج وعمرہ کی فضیلت ترک حج کی مذمت



دعوت قرآن