حدیث: عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ رَضِىَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالاَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِنِّى تَارِكٌ فِيكُمْ مَا إِنْ تَمَسَّكْتُمْ بِهِ لَنْ تَضِلُّوا بَعْدِى أَحَدُهُمَا أَعْظَمُ مِنَ الآخَرِ كِتَابُ اللَّهِ حَبْلٌ مَمْدُودٌ مِنَ السَّمَاءِ إِلَى الأَرْضِ وَعِتْرَتِى أَهْلُ بَيْتِى وَلَنْ يَتَفَرَّقَا حَتَّى يَرِدَا عَلَىَّ الْحَوْضَ فَانْظُرُوا كَيْفَ تَخْلُفُونِى فِيهِمَا ».
ترجمہ: حضرت زید بن ارقم رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا : میں تم میں ایسی چیز چھوڑنے والا ہوں کہ اگر تم اسے مظبوطی سے پکڑے رہوگے تو تم میرے بعد ہر گز گمراہ نہیں ہو گے،ان میں سے ایک دوسرے سے بڑی ہے ،ایک اللہ کی کتاب ہے،گویا وہ ایک رسّی ہے جو آسمان سے زمین تک لٹکی ہوئی ہے۔اور دوسری میری عترت یعنی اہل بیت ہیں یہ دونوں ہرگز جدا نہ ہوں گے،یہاں تک کہ یہ دونوں حوض کوثر پر میرے پاس آئیں گے۔تو تم دیکھ لو کہ اِن دونوں کے سلسلے میں تم لوگ میری کیسی جانشینی کرتے ہو۔[ترمذی،کتاب المناقب،باب مناقب اھل بیت النبی ﷺ ،حدیث: ۳۷۸۸]
حدیث: عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أَحِبُّوا اللَّهَ لِمَا يَغْذُوكُمْ مِنْ نِعَمِهِ وَأَحِبُّونِى بِحُبِّ اللَّهِ وَأَحِبُّوا أَهْلَ بَيْتِى لِحُبِّى ».
ترجمہ: حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا :اللہ سے محبت کرو کیونکہ وہ اپنی نعمتوں سےتمہاری پرورش فرماتا ہے،اور مجھ سے محبت کرو اللہ کی محبت کی وجہ سے اور میرے اہل بیت سے محبت کرو مجھ سے محبت کی وجہ سے۔[ترمذی،کتاب المناقب،باب مناقب اہل بیت النبی ﷺ ،حدیث:۳۷۸۹]
حدیث: عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « مَنْ سَرَّهُ أَنْ يَكْتَالَ بِالْمِكْيَالِ الأَوْفَى إِذَا صَلَّى عَلَيْنَا أَهْلَ الْبَيْتِ فَلْيَقُلِ اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ النَّبِىِّ وَأَزْوَاجِهِ أُمَّهَاتِ الْمُؤْمِنِينَ وَذُرِّيَّتِهِ وَأَهْلِ بَيْتِهِ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ ».
ترجمہ: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہےکہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جسے اس بات سے خوشی ہو کہ اُسے پورا پیمانہ بھر کر ثواب دیا جائے تو وہ ہم اہل بیت پر جب درود بھیجے تو اِس طرح کہے" یا اللہ درود بھیج (ہمارے) نبی محمد (ﷺ) پر اور ان کی ازواج مومنوں کی ماؤں پر اور ان کی اولادوں پر اور ان کے سبھی گھر والوں پر جیسا کہ تو نے رحمت نازل کیا حضرت ابراہیم کے آل پر بےشک تو بڑالائق حمد اور عظمت والاہے۔[سنن ابو داؤد،کتاب الصلاۃ،باب الصلاۃ علی النبی ﷺ بعد التشھد،حدیث:۹۸۴]
حدیث: عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لاَ يَبْغَضُنَا أَهْلَ الْبَيْتِ أَحَدٌ إِلاَّ أَدْخَلَهُ اللَّهُ النَّارَ.
ترجمہ: حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہےکہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ وقدرت میں میری جان ہے،ہم اہل بیت سے جوبھی بغض اور دشمنی رکھے گا،اللہ تعالیٰ اُس کو جہنم میں داخل کرے گا۔[المستدرک للحاکم،کتاب معرفۃ الصحابۃ،باب ومن مناقب اہل النبی ﷺ ،حدیث:۴۷۱۷]
حدیث: عَنْ حَنَشٍ الْكِنَانِيِّ قَالَ : سَمِعْتُ أَبَا ذَرٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ : وَهُوَ آخِذٌ بِبَابِ الْكَعْبَةِ مَنْ عَرَفَنِي فَأَنَا مَنْ عَرَفَنِي ، وَمَنْ أَنْكَرَنِي فَأَنَا أَبُو ذَرٍّ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ : أَلاَ إِنَّ مَثَلَ أَهْلِ بَيْتِي فِيكُمْ مَثَلُ سَفِينَةِ نُوحٍ مِنْ قَوْمِهِ ، مَنْ رَكِبَهَا نَجَا ، وَمَنْ تَخَلَّفَ عَنْهَا غَرِقَ.
ترجمہ: حضرت حنش کنانی بیان کرتے ہیں کہ حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ کو میں نے کہتے ہوئے سنا اِس حال میں کہ وہ کعبہ شریف کے دروازے کو پکڑے ہوئے تھے۔جو مجھے جانتا ہے تو میں وہی ہوں اور جو مجھے نہیں جانتا تو میں ابوذر ہوں،میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ:لوگوں غور سے سنو! بے شک میرے اہل بیت کی مثال تمہارے درمیان ایسے ہی ہے جیسے نوح علیہ السلام کی کشتی ان کے قوم کے درمیان،جو اس میں سوار ہوگیا وہ نجات پا گیا اور جو اس سے پیچھے رہ گیا وہ ڈوب گیا۔ [المستدرک للحاکم،کتاب معرفۃ الصحابۃ،باب ومن مناقب اہل النبی ﷺ ،حدیث:۴۷۲۰]
حدیث: عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « اللَّهَ اللَّهَ فِى أَصْحَابِى اللَّهَ اللَّهَ فِى أَصْحَابِى لاَ تَتَّخِذُوهُمْ غَرَضًا بَعْدِى فَمَنْ أَحَبَّهُمْ فَبِحُبِّى أَحَبَّهُمْ وَمَنْ أَبْغَضَهُمْ فَبِبُغْضِى أَبْغَضَهُمْ وَمَنْ آذَاهُمْ فَقَدْ آذَانِى وَمَنْ آذَانِى فَقَدْ آذَى اللَّهَ وَمَنْ آذَى اللَّهَ فَيُوشِكُ أَنْ يَأْخُذَهُ ».
ترجمہ: حضرت عبد اللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ سے روایت ہےکہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ سے ڈرو، اللہ سے ڈرو،میرے صحابہ کے معاملے میں،اللہ سے ڈرو،اللہ سے ڈرو،میرے بعد انہیں اپنی ملامت کا نشانہ نہ بنانا،جو اُن سے محبت کرے گا وہ مجھ سے محبت کرنے کی وجہ سے اُن سے محبت کرے گا اور جو ان سے بغض رکھے گا وہ مجھ سے بغض رکھنے کی وجہ سے اُن سے بغض رکھے گا،جس نے اُن کو تکلیف پہونچائی اس نے مجھے تکلیف پہونچائی اور جس نے مجھے تکلیف پہونچائی اس نے اللہ کو تکلیف دی اور جس نے اللہ کو تکلیف دی تو قریب ہے کہ اللہ اسے اپنے عذاب میں گرفتار کر دے۔ [ترمذی،کتاب المناقب،باب فیمن سبّ اصحاب النبی ﷺ ، حدیث:۳۸۶۲]
حدیث: عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَا مِنْ أَحَدٍ مِنْ أَصْحَابِى يَمُوتُ بِأَرْضٍ إِلاَّ بُعِثَ قَائِدًا وَنُورًا لَهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ».
ترجمہ:حضرت عبد اللہ بن بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہےکہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرے صحابہ میں سے جو بھی کسی سرزمین پر انتقال کرے گا تو وہ قیامت کے دن وہاں کے لوگوں کا پیشوا اور ان کے لئے نور بنا کر اٹھایا جائے گا۔[ترمذی،کتاب المناقب،باب فیمن سبّ اصحاب النبی ﷺ ،حدیث:۳۸۶۵]
حدیث: عَنْ طَلْحَةَ بْنَ خِرَاشٍ يَقُولُ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « لاَ تَمَسُّ النَّارُ مُسْلِمًا رَآنِى أَوْ رَأَى مَنْ رَآنِى ». قَالَ طَلْحَةُ فَقَدْ رَأَيْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ. وَقَالَ مُوسَى وَقَدْ رَأَيْتُ طَلْحَةَ. قَالَ يَحْيَى وَقَالَ لِى مُوسَى وَقَدْ رَأَيْتَنِى وَنَحْنُ نَرْجُو اللَّهَ.
ترجمہ: حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ: اُس مسلمان کو جہنم کی آگ نہیں چھوئے گی جس نے مجھے دیکھا یا میرے دیکھنے والے[صحابہ] کو دیکھا۔طلحہ بن خراش،راوی کہتے ہیں میں نے حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ کو دیکھا ہے اور موسیٰ کہتے ہیں میں نے طلحہ کو دیکھا ہے اور یحییٰ نے کہا کہ مجھ سے موسیٰ نے کہا کہ اور تم نے مجھے دیکھا ہے اور ہم سب اللہ سے نجات کے امیدوار ہیں۔[ترمذی،کتاب المناقب،باب ماجاء فی فضل من رأی النبی ﷺ وصحبہ ، حدیث:۳۸۵۸]
حدیث: عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم « إِذَا رَأَيْتُمُ الَّذِينَ يَسُبُّونَ أَصْحَابِى فَقُولُوا لَعْنَةُ اللَّهِ عَلَى شَرِّكُمْ » .
ترجمہ: حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم ایسے لوگوں کو دیکھو جو میرے صحابہ کو بُرا بھلا کہتے ہوں تو تم کہو" اللہ کی لعنت ہو تم لوگوں کی شرارت پر"۔[ترمذی،کتاب المناقب،باب فیمن سبّ اصحاب النبی ﷺ ،حدیث:۳۸۶۶]
ایمان علامات ایمان محبت الٰہی محبت رسول ﷺٰ صدق نبوت کے دلائل تعظیم نبی صلی اللہ علیہ وسلم تبرکات نبوی ﷺٰ اللہ تعالیٰ کے لئے محبت کی فضیلت اللہ تعالیٰ کے ساتھ اچھا گمان رکھنے کی فضیلت قبر میں پیش آنے والے حالات قیامت کی نشانیاں حقوق العباد علم دین کی فضیلت قرآن مجید کی عظمت وفضیلت تعلیم قرآن کی فضیلت علم غیب مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حیات انبیاء علیہم السلام اختیارات مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وسیلہ بدعت سماع موتیٰ ایصال ثواب گستاخوں کی پہچان نماز کی فضیلت ترک نماز کی مذمت سنت ونفلی نمازوں کی تعداد اور ان کی اہمیت وفضیلت رفع یدین امام کے پیچھے تلاوت نماز تراویح کی فضیلت اور تعداد رکعات نماز وتر کا وجوب اور اس کی رکعات دو نمازوں کو ایک ساتھ جمع کر کے پڑھنا نماز جنازہ میں سلام ایک طرف یا دونوں طرف مکمل نماز کا طریقہ احادیث نبویہ کی روشنی میں مرد اور عورت کی نماز میں فرق نماز کے بعد دعا روزہ کی فضیلت ترک روزہ پر وعیدیں حج وعمرہ کی فضیلت ترک حج کی مذمت