مرد اور عورت کی نماز میں فرق



عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِى حَبِيبٍ : أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- مَرَّ عَلَى امْرَأَتَيْنِ تُصَلِّيَانِ فَقَالَ : إِذَا سَجَدْتُمَا فَضُمَّا بَعْضَ اللَّحْمِ إِلَى الأَرْضِ ، فَإِنَّ الْمَرْأَةَ لَيْسَتْ فِى ذَلِكَ كَالرَّجُلِ

ترجمہ : حضرت یزید بن ابی حبیب سے مروی ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم دو عورتوں کے پاس سے گزرے جو نماز پڑھ رہی تھیں، آپ ﷺ نے فرمایا: جب تم سجدہ کرو تو اپنے جسم کا کچھ حصہ زمین سے ملالیا کرو، کیوں کہ عورت (کا حکم سجدہ کی حالت میں) مرد کی طرح نہیں ہے۔ [السنن الکبریٰ للبیہقی،کتاب الصلاۃ،باب مایستحب للمرأۃ من ترک،حدیث:۳۳۲۵]

عَنْ وَائِلِ بن حُجْرٍ، قَالَ: جِئْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ... فَقَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:يَا وَائِلَ بن حُجْرٍ، إِذَا صَلَّيْتَ فَاجْعَلْ يَدَيْكَ حِذَاءَ أُذُنَيْكَ، وَالْمَرْأَةُ تَجْعَلُ يَدَيْهَا حِذَاءَ ثَدْيَيْهَا

ترجمہ: حضرت وائل بن حجر رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا (درمیان میں طویل عبارت ہے، اس میں ہے کہ) حضورصلی اللہ علیہ و سلم نے مجھے ارشاد فرمایا: اے وائل! جب تم نماز پڑھو تو اپنے دونوں ہاتھ کانوں تک اٹھاؤ اور عورت اپنے دونوں ہاتھ اپنی چھاتی کے برابر اٹھائے۔ [المعجم الکبیر للطبرانی: ج/۹،ص:۱۴۴،حدیث:۱۷۴۹۷، مجمع الزوائد: ج/۹،ص:۶۲۴، حدیث۱۶۰۵]

عَنْ أَبِى سَعِيدٍ الْخُدْرِىِّ صَاحِبِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهُ قَالَ :« خَيْرُ صُفُوفِ الرِّجَالِ الأُوَلُ ، وَخَيْرُ صُفُوفِ النِّسَاءِ الصَّفُّ الْمُؤَخَّرُ ». وَكَانَ يَأْمُرُ الرِّجَالَ أَنْ يَتَجَافُوا فِى سُجُودِهِمْ ، وَيَأْمُرُ النِّسَاءَ يَنْخَفِضْنَ فِى سُجُودِهِنَّ

ترجمہ: صحابی رسول صلی اللہ علیہ وسلم حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : مردوں کے صفوں میں سب سے بہتر پہلا صف ہے اور عورتوں کے صفوں میں سب سے بہتر آخری صف ہے۔اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم مردوں کو حکم فرماتے تھے کہ سجدے میں (اپنی رانوں کو پیٹ سے) جدا رکھیں اور عورتوں کو حکم فرماتے تھے کہ خوب سمٹ کر (یعنی رانوں کو پیٹ سے ملا کر) سجدہ کریں۔ [السنن الکبریٰ للبیہقی،کتاب الصلاۃ،باب مایستحب للمرأۃ من ترک،حدیث:۳۳۲۳]

عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- : إِذَا جَلَسْتِ الْمَرْأَةُ فِى الصَّلاَةِ وَضَعَتْ فَخِذَهَا عَلَى فَخِذِهَا الأُخْرَى ، وَإِذَا سَجَدْتْ أَلْصَقَتْ بَطْنَهَا فِى فَخِذَيْهَا كَأَسْتَرِ مَا يَكُونُ لَهَا ، وَإِنَّ اللَّهَ تَعَالَى يَنْظُرُ إِلَيْهَا وَيَقُولُ : يَا مَلاَئِكَتِى أُشْهِدُكُمْ أَنِّى قَدْ غَفَرْتُ لَهَا

ترجمہ: حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب عورت نماز میں بیٹھے تو اپنی ایک ران دوسری ران پر رکھے اور جب سجدہ کرے تو اپنا پیٹ اپنی رانوں کے ساتھ ملا لے جو اس کے لیے زیادہ پردے کی حالت ہے۔ اللہ تعالیٰ اس کی طرف دیکھتا ہے اور فرماتا ہے: اے میرے ملائکہ ! گواہ بن جاؤ میں نے اس عورت کو بخش دیا۔[السنن الکبریٰ للبیہقی،کتاب الصلاۃ،باب مایستحب للمرأۃ من ترک،حدیث: ۳۳۲۴]

عَنِ الْحَارِثِ ، عَنْ عَلِيٍّ ، قَالَ : إذَا سَجَدَتِ الْمَرْأَةُ فَلْتَحْتَفِز ، وَلْتَضُمَّ فَخِذَيْهَا

ترجمہ: حضرت مولیٰ علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ: عورت سمٹ کر سجدہ کرے اور اپنے پیٹ کو رانوں سے ملا کر رکھے۔[مصنف ابن ابی شیبہ،کتاب الصلاۃ،باب المرأۃ کیف تکون فی سجودھا؟،حدیث:۲۷۹۳]

عَنْ بُكَيْرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ الأَشَجِّ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ؛ أَنَّهُ سُئِلَ عَنْ صَلاَةِ الْمَرْأَةِ ؟ فَقَالَ : تَجْتَمِعُ وَتَحْتَفِزُ

ترجمہ: حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے عورت کی نماز سے متعلق سوال کیا گیا تو آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: خوب سمٹ کر نماز پڑھے اور بیٹھنے کی حالت میں سرین کے بل بیٹھے۔ [مصنف ابن ابی شیبہ،کتاب الصلاۃ،باب المرأۃ کیف تکون فی سجودھا؟،حدیث:۲۷۹۴]

عَنْ لَيْثٍ ، عَنْ مُجَاهِدٍ ؛ أَنَّهُ كَانَ يَكْرَهُ أَنْ يَضَعَ الرَّجُلُ بَطْنَهُ عَلَى فَخِذَيْهِ إذَا سَجَدَ كَمَا تَصْنَعُ الْمَرْأَةُ.

ترجمہ: حضرت مجاہد رضی اللہ عنہ اس بات کو مکروہ جانتے تھے کہ مرد جب سجدہ کرے تو اپنے پیٹ کو رانوں پر رکھے، جیسا کہ عورت رکھتی ہے۔[مصنف ابن ابی شیبہ،کتاب الصلاۃ،باب المرأۃ کیف تکون فی سجودھا؟،حدیث:۲۷۹۶]

عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إبْرَاهِيمَ ، قَالَ : إذَا سَجَدَتِ الْمَرْأَةُ فَلْتَلْزَقْ بَطْنَهَا بِفَخِذَيْهَا ، وَلاَ تَرْفَعْ عَجِيزَتَهَا ، وَلاَ تُجَافِي كَمَا يُجَافِي الرَّجُلُ.

حضرت ابراہیم نخعی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: عورت جب سجدہ کرے تو اپنے پیٹ کو رانوں سے ملا کر رکھے،وہ نہ اپنے سرین کو اٹھائے اور نہیں ایسے پھیل کر سجدہ کرے جیسے مرد پھیل کر کرتا ہے۔ [مصنف ابن ابی شیبہ،کتاب الصلاۃ،باب المرأۃ کیف تکون فی سجودھا؟،حدیث:۲۷۹۸]

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ التَّسْبِيحُ لِلرِّجَالِ وَالتَّصْفِيقُ لِلنِّسَاءِ

ترجمہ: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:[ نماز کی حالت میں جب کوئی ایسا معاملہ پیش آجائے جس سے خبردار کرنا ہو تو] مردوں کے لئے تسبیح ہے[یعنی وہ سبحان اللہ کہہ کر توجہ دلائے] اور عورتوں کے تصفیق یعنی ہاتھ کو ہاتھ پر مارنا ہے۔[یعنی اسے توجہ دلانے کی ضرورت ہوتو آواز نہ نکالے بلکہ ہاتھ پر ہاتھ مار کر متوجہ اور خبردار کرے] [بخاری،کتاب الصلاۃ،باب التصفیق للنساء،حدیث:۱۲۰۳]

عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ صَلَّيْتُ أَنَا وَيَتِيمٌ فِي بَيْتِنَا خَلْفَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأُمِّي أُمُّ سُلَيْمٍ خَلْفَنَا

ترجمہ: حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نے اپنے گھر میں نماز ادا کیا اس طرح کہ میں اور یتیم حضور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے کھڑے ہوئے اور ہماری ماں امِّ سُلیم ہمارے پیچھے۔[یعنی عورت مرد کے صف میں کھڑی نہ ہو اگرچہ وہ مرد اس کا اپنا بیٹا ہی کیوں نہ ہو۔] [بخاری،کتاب الاذان،باب المرأۃ وحدھا تکون صفا،حدیث:۷۲۷]


متعلقہ عناوین



ایمان علامات ایمان محبت الٰہی محبت رسول ﷺٰ صدق نبوت کے دلائل تعظیم نبی صلی اللہ علیہ وسلم تبرکات نبوی ﷺٰ اللہ تعالیٰ کے لئے محبت کی فضیلت اللہ تعالیٰ کے ساتھ اچھا گمان رکھنے کی فضیلت عظمت اہل بیت وصحابہ قبر میں پیش آنے والے حالات قیامت کی نشانیاں حقوق العباد علم دین کی فضیلت قرآن مجید کی عظمت وفضیلت تعلیم قرآن کی فضیلت علم غیب مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حیات انبیاء علیہم السلام اختیارات مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وسیلہ بدعت سماع موتیٰ ایصال ثواب گستاخوں کی پہچان نماز کی فضیلت ترک نماز کی مذمت سنت ونفلی نمازوں کی تعداد اور ان کی اہمیت وفضیلت رفع یدین امام کے پیچھے تلاوت نماز تراویح کی فضیلت اور تعداد رکعات نماز وتر کا وجوب اور اس کی رکعات دو نمازوں کو ایک ساتھ جمع کر کے پڑھنا نماز جنازہ میں سلام ایک طرف یا دونوں طرف مکمل نماز کا طریقہ احادیث نبویہ کی روشنی میں نماز کے بعد دعا روزہ کی فضیلت ترک روزہ پر وعیدیں حج وعمرہ کی فضیلت ترک حج کی مذمت



دعوت قرآن